چیمپیئنز ٹرافی کی فاتح بھارتی کرکٹ ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
بھارت کی کرکٹ ٹیم نے دبئی میں ہونے والے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔
روہت شرما کی قیادت میں فاتح بھارتی ٹیم اس اہم بین الاقوامی آئی سی سی ایونٹ میں ٹرافی کے ساتھ ساتھ بڑی انعامی رقم بھی ٹھہری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت نے نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ٹیم کو 2.
فائنل کی رنر اپ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو اس سے آدھی رقم یعنی 1.12 ملین ڈالرز ملیں گے جو 31 کروڑ کے لگ بھف رقم بنتی ہے۔
اس کے علاوہ سیمی فائنل تک پہنچ کر ہارنے والی جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی ٹیموں کو 5 لاکھ 60 ہزار ڈالرز دیے جائیں گے جبکہ اس ٹورنمنٹ میں 7ویں پوزیشن حاصل کرنے والی پاکستانی ٹیم ایک لاکھ 40 ہزار ڈالرز یعنی 3 کروڑ 91 لاکھ روپے کی حقدار ٹھہرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
india cricket team انڈیا کرکٹ ٹیم انعامی رقم چیمپیئنز ٹرافیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی چیمپیئنز ٹرافی
پڑھیں:
بس آؤٹ نہ دینا، سابق بھارتی کرکٹر کا امپائرز کو رشوت دینے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی کرکٹ کے سابق اسٹار وریندر سہواگ کے ایک حالیہ انکشاف نے دنیائے کرکٹ کو حیرت میں ڈال دیا ہے، جس میں انہوں نے بین الاقوامی امپائروں کو رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔
سہواگ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ کچھ امپائروں کو ذاتی تحائف دے کر اپنے حق میں فیصلے لیتے رہے، جس پر عالمی سطح پر امپائرنگ کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔
سہواگ کے مطابق انہوں نے جنوبی افریقی امپائر روڈی کوٹزن کو اُن کے بیٹے کے لیے پیڈ دیے تھے، جس کے بعد امپائر نے انہیں دو تین بار آؤٹ نہیں دیا۔ اسی طرح انگلینڈ کے ڈیوڈ شیفرڈ کے بارے میں بھی انہوں نے بتایا کہ ایک میچ کے دوران شیفرڈ نے آئسکریم کی خواہش ظاہر کی تو انہوں نے فوری طور پر انتظام کیا اور ساتھ ہی کہا کہ “بس آؤٹ مت دینا” اور واقعی شیفرڈ نے انہیں آؤٹ قرار نہیں دیا۔
یہ دونوں امپائرز اب دنیا میں موجود نہیں ہیں، مگر سہواگ کے اس انکشاف نے ماضی کی کئی امپائرنگ فیصلوں پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ میں شفافیت اور غیر جانبداری کو ہمیشہ سے بنیادی اصول مانا جاتا ہے، ایسے میں ایک معروف کرکٹر کا اس طرح کا بیان آئی سی سی کے لیے لمحہ فکریہ بن گیا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کرکٹ کے عالمی ادارے اور متعلقہ بورڈز اس متنازع انکشاف پر کیا ردعمل دیتے ہیں۔