اپوزیشن نے بد تمیزی، بد تہذیبی کی بنیاد رکھی، اب خود نشانہ بن رہے ہیں: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اپوزیشن نے بد تمیزی، بد تہذیبی کی بنیاد رکھی، اب خود نشانہ بن رہے ہیں: مریم نواز WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ اپوزیشن نے بدتمیزی ، بدتہذیبی کی بنیاد رکھی ہے، اس کا نشانہ اب یہ خود بن رہے ہیں۔پارلیمنٹ میں صدر مملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے احتجاج پر سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ اس بدتمیزی اور بدتہذیبی نے کچھ نہیں دیا، یہ ایک ڈائنگ چیز ہے جو ختم ہو رہی ہے اور جلدی ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں میں شعور آگیا ہے، لوگوں کو ترقی چاہئے، لوگوں کو مسائل کا حل چاہئے، لوگوں کو مہنگائی میں کمی چاہئے۔مریم نواز شریف نے ہکا کہ اب اکانومی بہتر ہو رہی ہے، حالات بہتر ہو رہے ہیں، لوگوں کو سمجھ آگئی ہے کہ بدتمیزی، بدتہذیبی اور خدمت میں کیا فرق ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مریم نواز لوگوں کو رہے ہیں
پڑھیں:
سندھ کے عوام بھی مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ چاہتے ہیں، عظمیٰ بخاری
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کو اس حال میں پہنچا دیا ہے کہ وہاں کے لوگ بھی اب مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ کی خواہش رکھتے ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے سوال اٹھایا کہ سندھ سے آکر پنجاب میں بیٹھنے والے رہنما آخر پنجاب کے حق میں کب بات کریں گے؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ پنجاب میں عوام کو گندم، آٹا اور روٹی تک نہ ملے؟ ایک طرف نقصان کی دہائی دی جا رہی ہے، دوسری طرف بچی ہوئی گندم بھی باہر بھیجنے کی بات ہو رہی ہے۔ یہ دوغلا پن نہیں تو اور کیا ہے؟ اسی کو “سیلابی سیاست” کہا جاتا ہے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر سندھ میں ہر سال سیلاب آتا ہے، تو ہر سال آپ سندھ کو بھی ڈبوتے ہیں؟ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سیاست نہیں کرنا چاہتے، لیکن پوری پریس کانفرنس صرف سیاست پر ہی مبنی تھی۔ سوال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے آج تک سیلاب متاثرین کے لیے کیا عملی اقدامات کیے؟ صرف باتیں کرنے سے عوام کی مدد نہیں ہوتی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب پر آئی ایم ایف کا الزام لگانا بے بنیاد ہے، پہلے یہ بتائیں کہ سندھ میں خود گندم خریدی گئی یا نہیں؟ اگر نہیں تو وہاں کس قانون کے تحت کام ہو رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو خود مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف کر چکے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ سندھ کے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ ان کے پاس مریم نواز جیسی وژنری اور فعال وزیراعلیٰ ہو۔
بی آئی ایس پی سے متعلق بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ حکومت اسے ختم نہیں کر رہی، لیکن یہ سوال ضرور ہے کہ ہر بار سیلاب کے موقع پر اس فلاحی پروگرام کو سیاسی مقاصد کے لیے کیوں استعمال کیا جاتا ہے؟ بی آئی ایس پی کا اپنا قانون اور طریقہ کار ہے، اسے بار بار سیاسی نعروں میں کیوں گھسیٹا جا رہا ہے؟
انہوں نے آخر میں کہا کہ اگر آپ واقعی اتنے “سیانے” ہوتے تو آج پنجاب میں آپ کی یہ سیاسی حالت نہ ہوتی۔ اگر کچھ کرنے کی اہلیت رکھتے تو گھروں میں بیٹھ کر حکومت کو نہ سکھا رہے ہوتے کہ کہاں بند ٹوٹنا تھا اور کہاں پانی آنا تھا۔ ایسے فیصلے حکومتیں زمینی حقائق اور حالات کے مطابق کرتی ہیں، نہ کہ محض قیاس آرائیوں سے۔