City 42:
2025-06-09@12:49:42 GMT

آئندہ بھی ایسے ہی "احتجاج" کرتے رہیں گے، بیرسٹرگوہر

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

سٹی42:  پی ٹی آئی کے لیدروں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے نئے سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے شور شرابے  کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بھی ایسے ہی "احتجاج" کرتے رہیں گے۔

پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر  نے  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ہمارا احتجاج جیسے آج تھا ہمیشہ ایسے جاری رہے گا ۔

رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر

بیرسٹڑ گوہر نے الزام لگایا کہ صدر آصف علی زرداری متنازعہ صدر ہیں۔

انہوں نے کہا، آج کی تقریر میں آصف علی زرداری ثابت نہیں کرسکے کہ جمہوریت ہے۔ 

پعلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس مین شور شرابا کرنے کے بعد  بیرسٹر گوہر   نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ  پارلیمنٹ کے ہی میڈیا سینٹر  میں پریس کانفرنس سکی۔ وہاں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں  کرتے ہوئے انہوں نے  کہا  کہ  فیصلے ایوان سے باہر ہوتے رہے ہیں ، ایوان کو فوقیت نہیں دی گئی ، آج کی تقریر میں آصف علی زرداری ثابت نہیں کرسکے کہ جمہوریت ہے۔زرداری صاحب اپوزیشن کے چیمبر سے گزر کر نہیں گئے۔ ایوان مکمل نہیں ہے جس کا ہم اعادہ کرچکے ہیں۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ آصف علی زرداری خود کو صدر کہتے ہیں ، ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے ،آصف علی زرداری نے آج کوئی اچھی بات نہیں کی، پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں ،یہ پیکا ایکٹ میں فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑے رہے ،پنجاب میں پکے کے ڈاکوؤں کے کا ایک گروہ ہے جس سرغنہ ڈاکٹر عثمان بنا ہوا ،موجودہ حکومت اقتصادی طور پر ناکام ہوچکی ہے ،کرپشن انتہا پر ہے اور یہ خوشیاں منا رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے ،آئیں ہمارے ساتھ چلیں اور پتا کریں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے، دو سالوں میں ایس آئی ایف سی صفر بٹہ صفر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج تک ہمارے سوالات کے جوابات نہیں دیے ،آئی ٹی کا سیکٹر ختم کردیا ، کوئی انویسٹمنٹ نہیں آرہی،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے، غفلت کی وجہ سے اس وقت ہمارے فوجی جان کا نظرانہ پیش کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ فوج ہماری ہے، اس وقت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بوگس کیسز میں گھسیٹا ہوا ہے ،ہمارے رہنما اور ورکرز اس وقت سیاسی قیدی ہیں ،ملک سے 20 لاکھ نوجوان ملک سے باہر چلے گئے ہیں ،ملک سے 27 ارب ڈالر باہر چلے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز  نے کہا ہے کہ اس ایوان میں جتنے بھی قوانین پاس ہوئے اس کی کوئی اخلاقی اور قانونی حیثیت نہیں ہے، سینیٹ میں ایک صوبے کی نمائندگی ہی نہیں ہے ایک صوبے کی نمائندگی کے بغیر الیکشن کیسے کروا لیے جاتے ہیں اور بل پاس کیسے ہورہے ہیں۔

نئی مانیٹری پالیسی  میں بھی  شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: آصف علی زرداری پارلیمنٹ کے پی ٹی آئی رہے ہیں نہیں ہے

پڑھیں:

پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ

پاکستان کے نامور ادیب، مزاح نگار اور دانشور انور مقصود نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جس میں اُن کی گفتگو نے نہ صرف ناظرین کو مسکرانے پر مجبور کیا بلکہ کئی گہرے معاشرتی پہلوؤں پر سوچنے کی راہیں بھی کھول دیں۔

 گوہر رشید کے ساتھ اس بےتکلف نشست میں انور مقصود نے زندگی، رشتوں، تنقید، تعریف اور معاشرے کے رویوں پر اپنے مخصوص شائستہ انداز میں خیالات کا اظہار کیا۔

گفتگو کے دوران انور مقصود نے بتایا کہ ان کا اپنے پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں سے رشتہ محض ایک بزرگ کا نہیں بلکہ دوستی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے انہیں اُن کے نام سے پکارتے ہیں تو انہیں خوشی ہوتی ہے، عجیب نہیں لگتا۔ ان کے بقول، جب وہ بچوں سے پوچھتے ہیں کہ "مجھے انور کیوں کہتے ہو؟" تو وہ معصومیت سے جواب دیتے ہیں کہ "آپ ہمیں ہمارے نام سے کیوں پکارتے ہیں؟" انور صاحب نے کہا کہ بچوں کے ساتھ دوستی کرنا ہی اُن سے محبت کا سب سے خوبصورت طریقہ ہے، اور یہی ہر رشتے کی بنیاد ہونی چاہیے۔

تنقید کے رویے پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ اکثر لوگ دوسروں پر تنقید اس لیے کرتے ہیں تاکہ اپنی کمزوریاں چھپا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خود کچھ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے، وہ دوسروں کی کامیابی کو دیکھ کر تنقید کا راستہ اپناتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی شعبے کا ماہر شخص تعمیری تنقید کرے تو وہ قابل غور ہوتی ہے، لیکن اگر تنقید کرنے والا متعلقہ فن سے ناواقف ہو تو وہ صرف حسد کی علامت ہے۔

معاشرتی تضادات پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے ایک دلچسپ مشاہدہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں دیواروں پر نظر دوڑائی جائے تو مردانہ طاقت کے اشتہارات عام نظر آتے ہیں، لیکن کہیں یہ نہیں لکھا ہوتا کہ خواتین کی طاقت بڑھائیں۔ ان کے بقول یہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے میں مرد خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ طاقت کے دعوے صرف مردوں کے لیے کیے جاتے ہیں۔

انور مقصود کی یہ گفتگو سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بنی، جہاں ناظرین نے ان کے انداز، بصیرت اور معاشرتی تنقید کو سراہا۔ ان کے جملے، چاہے طنز کے پیرائے میں ہوں یا محبت بھرے انداز میں، ہمیشہ سننے والوں کے دلوں کو چھو جاتے ہیں اور دیر تک سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
  • توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 
  • آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کل 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں
  • پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ
  • نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر صائم بھی بول اُٹھے
  • ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں، میں کیا کروں، مرتضیٰ وہاب
  • آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں  کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں بانی جیل میں رہیں اور یہ مال بناتے رہیں: فیصل کریم
  • ٹرمپ کو امن کا پیامبر قرار دینا فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، علامہ بشارت زاہدی