آئندہ بھی ایسے ہی "احتجاج" کرتے رہیں گے، بیرسٹرگوہر
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
سٹی42: پی ٹی آئی کے لیدروں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے نئے سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے شور شرابے کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بھی ایسے ہی "احتجاج" کرتے رہیں گے۔
پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ہمارا احتجاج جیسے آج تھا ہمیشہ ایسے جاری رہے گا ۔
رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر
بیرسٹڑ گوہر نے الزام لگایا کہ صدر آصف علی زرداری متنازعہ صدر ہیں۔
انہوں نے کہا، آج کی تقریر میں آصف علی زرداری ثابت نہیں کرسکے کہ جمہوریت ہے۔
پعلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس مین شور شرابا کرنے کے بعد بیرسٹر گوہر نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے ہی میڈیا سینٹر میں پریس کانفرنس سکی۔ وہاں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلے ایوان سے باہر ہوتے رہے ہیں ، ایوان کو فوقیت نہیں دی گئی ، آج کی تقریر میں آصف علی زرداری ثابت نہیں کرسکے کہ جمہوریت ہے۔زرداری صاحب اپوزیشن کے چیمبر سے گزر کر نہیں گئے۔ ایوان مکمل نہیں ہے جس کا ہم اعادہ کرچکے ہیں۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ آصف علی زرداری خود کو صدر کہتے ہیں ، ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے ،آصف علی زرداری نے آج کوئی اچھی بات نہیں کی، پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں ،یہ پیکا ایکٹ میں فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑے رہے ،پنجاب میں پکے کے ڈاکوؤں کے کا ایک گروہ ہے جس سرغنہ ڈاکٹر عثمان بنا ہوا ،موجودہ حکومت اقتصادی طور پر ناکام ہوچکی ہے ،کرپشن انتہا پر ہے اور یہ خوشیاں منا رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے ،آئیں ہمارے ساتھ چلیں اور پتا کریں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے، دو سالوں میں ایس آئی ایف سی صفر بٹہ صفر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج تک ہمارے سوالات کے جوابات نہیں دیے ،آئی ٹی کا سیکٹر ختم کردیا ، کوئی انویسٹمنٹ نہیں آرہی،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے، غفلت کی وجہ سے اس وقت ہمارے فوجی جان کا نظرانہ پیش کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ فوج ہماری ہے، اس وقت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بوگس کیسز میں گھسیٹا ہوا ہے ،ہمارے رہنما اور ورکرز اس وقت سیاسی قیدی ہیں ،ملک سے 20 لاکھ نوجوان ملک سے باہر چلے گئے ہیں ،ملک سے 27 ارب ڈالر باہر چلے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ اس ایوان میں جتنے بھی قوانین پاس ہوئے اس کی کوئی اخلاقی اور قانونی حیثیت نہیں ہے، سینیٹ میں ایک صوبے کی نمائندگی ہی نہیں ہے ایک صوبے کی نمائندگی کے بغیر الیکشن کیسے کروا لیے جاتے ہیں اور بل پاس کیسے ہورہے ہیں۔
نئی مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: آصف علی زرداری پارلیمنٹ کے پی ٹی آئی رہے ہیں نہیں ہے
پڑھیں:
آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،اسحاق ڈار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ پہلگام واقعہ پر پاکستان کو موردالزام ٹھہرانا افسوسناک ہے،بھارت کے پاس کوئی وجہ نہیں پہلگام واقعہ کو پاکستان کے ساتھ جوڑا گیا، بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، معاہدے میں لکھا ہے کہ اس کو ختم کرنا ہے تو اتفاق رائے سے ہوگا،ان کاکہناتھا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا،کل ہم نے واہگہ بارڈر بند کردیا،اٹاری بارڈر بند کرنے پر پاکستان نے جوابی طور پر واہگہ بارڈر کو بند کیا، پاکستانی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی ہے،ہم نے بھارت کے ساتھ تمام تجارت معطل کردی ہے،بھارتی ہائی کمیشن میں موجود دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے،بھارتی شہریوں کو 30اپریل تک پاکستان سے واپس جانا ہوگا، بھارتی ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کم کرکے 30کردی،سارک سکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیئے، ویزا معطلی کے فیصلے کا اطلاق سکھ یاتریوں پر نہیں ہوگا۔
پاک بھارت جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق
نائب وزیراعظم نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے 24کروڑ عوام کی لائف لائن ہے،کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے،ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، بہتر ہے بھارت ایسی کوئی غلطی نہ کرے،کسی نے ایڈونچر کا سوچا تو جواب اسی طرح ملے گا جیسے ماضی میں دیا گیا۔
مزید :