رواں مہینے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب (13 مارچ ) کو  چاند گرہن  دنیا کے مختلف ممالک میں نظر آئے گا، اس چاند گرہن کے بارے میں کچھ عجیب و غریب حقائق  ہیں جو خلا میں زمین کے تاریک سائے سے گزرے گا، عام بول چال میں اسے ’بلڈ مون‘ کہا جاتا ہ کیوں کہ اس کا رنگ سرخ مائل ہوتا ہے، یہ نایاب مکمل چاند گرہن جو کہ نومبر 2022 کے بعد سے نہیں دیکھا گیا ہے،  اس بار ہم  پورے چاند کو سرخ مائل دیکھیں گے، شمالی امریکا میں بلڈ مون 65 منٹ تک دیکھا جاسکے گا۔

ممکنہ مکمل چاند گرہن کے بارے میں 7 عجیب و غریب حقائق  ذیل میں ہیں۔

یہ ایک ‘ہزار غروب آفتاب’ کی وجہ سے ہے

مکمل چاند گرہن خلا میں زمین کے سائے سے گزرتے ہوئے پورے چاند کا نتیجہ ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ پورا چاند اپنی زیادہ تر چمک کیوں کھو دیتا ہے اور یہ مکمل ہونے کے دوران سرخی مائل کیوں ہو جاتا ہے؟ مجموعی طور پر جب چاند مکمل طور پر زمین کے گہرے ترین سائے کے اندر ہوتا ہے تو چاند کی سطح تک پہنچنے والی سورج کی روشنی زمین کے ماحول سے گزرتی ہے۔ جس طرح غروب آفتاب سرخی مائل نظر آتا ہے اسی طرح چاند بھی سرخی مائل ہوجاتا ہے کیونکہ لمبی طول موج کی روشنی جو کہ سرخ ہوتی ہے اس کی سطح پر پڑتی ہے – یہ روشنی  زمین کے ماحول کے سب سے گھنے حصے سے گزرتی ہے، جبکہ مختصر طول موج والی نیلی روشنی چاند کی سطح پر بکھر جاتی ہے۔ ناسا کے مطابق  ’زمین کے طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کی طرح چاند پر رنگوں کی ایک رینج‘ دکھائی دے گی۔

تقریباً 863 ملین لوگ ‘بلڈ مون’ دیکھیں گے

ٹائم اپڈیٹ ڈاٹ کام کے مطابق تقریباً 863 ملین لوگ ایسی جگہ رہتے ہیں جہاں سے شروع سے آخر تک مکمل چاند نظر آئے گا اور اس کا مطلب امریکا کی تقریباً 10 فیصد آبادی بلڈ مون دیکھے گی تاہم تقریباً 3.

2 بلین لوگ  تقریباً 40 فیصد لوگ چاند گرہن کا کم از کم ایک مرحلہ دیکھیں گے۔

آپ دیکھیں گے کہ زمین کا سایہ چاند کے اس پار حرکت رہا ہوگا

جیسا کہ زمین ہر سال سورج کے گرد گھومتی ہے، پورا چاند زمین کے سورج کے مخالف سمت میں ہوتا ہے، لہذا یہ سمجھ میں آتا ہے کہ کبھی کبھار چاند زمین کے سائے سے گزر سکتا ہے۔ جب یہ ایسا کرتا ہے تو یہ ایک شاندار نظارہ ہے، مکمل چاند گرہن کے دوران اس کا سرخی مائل رنگ بہت دلکش لگتا ہے۔ دونوں طرف کے جزوی مراحل  سے چاند کی سطح پر بتدریج زمین کے سایہ دیکھا جاسکے گا۔

 ہماری آنکھیں چاند کا ایک روشن رخ اور تقریباً ایک سیاہ پہلو کو دیکھتی ہیں، جب زمین کا سایہ اس پر سفر کرتا ہے، جب زمین کا سایہ چاند کو مکمل طور پر گھیر لیتا ہے تو ہم چاند کی پوری ڈسک کو سرخی مائل رنگ کے طور پر دیکھتے ہیں، آپ بلڈ مون کو ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک دیکھ سکیں گے۔

نایاب چاند گرہن

سال میں دو بار پورا چاند زمین کے سائے سے گزرتا ہے۔ ہر مہینے ایسا نہ ہونے کی وجہ چاند کا جھکا ہوا مدار ہے، جس میں دیکھا جاتا ہے کہ زیادہ تر پورے چاند زمین کے اوپر سے خلا میں جاتے ہیں۔

ناسا نے چاند کے رنگ کی پیشین گوئی کی ہے۔

ہر کوئی جانتا ہے کہ مکمل چاند گرہن کے دوران مکمل چاند سرخی مائل ہو جاتا ہے لیکن کوئی بھی دو گرہن ایک جیسے نہیں ہوتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب چاند زمین کے سب سے گہرے سائے ’امبرا‘ کے مرکز سے گزرتا ہے، تو یہ قدرے مختلف انداز میں ہوتا ہے، چاند کا ایک حصہ زمین کی چھت کے بالکل مرکز سے جتنا قریب ہوگا، یہ اتنا ہی سرخ نظر آئے گا، جو مرکز سے سب سے دور علاقوں کو ہلکا، زیادہ گلابی یا آڑو والا رنگ چھوڑ دیتا ہے۔ چونکہ چاند مکمل طور پر حرکت کر رہا ہے، اس لیے اس کی ظاہری شکل نمایاں طور پر تبدیل ہو جائے گی۔

یہ 2025 کے سب سے چھوٹے مکمل چاندوں میں سے ایک ہے۔

65 منٹ کے لیے بلڈ مون درحقیقت سال کے سب سے چھوٹے چاند میں سے ایک ہو گا۔ جس طرح ہر سال چند سپر مون ہوتے ہیں جب پورا چاند زمین کے قریب ترین مقام پر ہوتا ہے، اسی طرح بہت سارے پورے چاند بھی ہوتے ہیں جو سب سے زیادہ دور ہوتے ہیں۔ 2025 کا سب سے چھوٹا پورا چاند دراصل 12 فروری کو دیکھا گیا گیا  لیکن 14 مارچ کو ورم مون تقریباً اتنا ہی چھوٹا ہو گا۔

گلاپاگوز جزائر کے بہترین مناظر

اگرچہ تمام شمالی امریکا اور بیشتر جنوبی امریکا میں اس مکمل چاند گرہن کا شاندار نظارہ دیکھنے کو ملے گا ، لیکن میکسیکو کے جنوب اور ایکواڈور کے مغرب میں بحر الکاہل میں پورے 65 منٹ یہ چاند گرہن دیکھا جاسکے گا۔ قریب ترین لینڈ ماس گلاپاگوزجزائر ایکواڈور ہے ، جو جنگلی حیات کو دیکھنے کے لیے دنیا کے اولین مقامات میں سے ایک ہے, پر چاند گرہن  00:26 منٹ پر شروع ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مکمل چاند گرہن چاند گرہن کے چاند زمین کے پورے چاند پورا چاند دیکھیں گے کے سب سے چاند کی ہوتا ہے چاند کا جاتا ہے بلڈ مون کی سطح

پڑھیں:

وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے فیصلے کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے حملے کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری اینا کیلی سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اخبار نے جن ذرائع کا حوالہ دیا ہے وہ نہیں جانتیں کہ وہ کس بارے میں بات کر رہے ہیں اور ٹرمپ کی طرف سے کوئی بھی اعلان آئے گا۔ میامی ہیرالڈ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اندر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ حملے کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے بھی رپورٹ کردہ منصوبہ بند حملوں کا مقصد منشیات کے کارٹیل کے زیر استعمال فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا ہے۔ ان تنصیبات کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی حکومت کے سینئر ارکان چلاتے ہیں۔ اہداف کا مقصد کارٹیل کی قیادت کو منقطع کرنا بھی ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کارٹیل سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے جسے یورپ اور امریکا کے درمیان پھیلایا جاتا ہے۔ واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کی اطلاع کے لیے اپنے انعام کو دگنا کر کے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام ہے۔ یہ فی الحال وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو سمیت اپنے کئی اعلیٰ معاونین کی گرفتاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر تک کے انعامات کی پیشکش بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کارٹیل کی کارروائیاں چلا رہے ہیں۔ امریکی منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کی دیگر اہم شخصیات میں وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز بھی شامل ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹ کو زمین بوس کر دیا گیا: محکمہ ماحولیات پنجاب
  • زمین اور گھر خریدنے و بیچنے والوں سے بھتہ طلب کرنے والے لیاری گینگ کے 3 کارندے گرفتار
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • شادی میں دلہن کے والد کا نیا انداز، جیب پر کیو آر کوڈ چسپاں کرکے ‘آن لائن سلامی’ وصول کی
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • استنبول مذاکرات بارے حقائق کو ترجمان افغان طالبان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا: پاکستان
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب
  • ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب