پائی نیٹ ورک کوائن، جو حالیہ دنوں میں کرپٹو مارکیٹ میں شامل ہونے والی نئی کرنسی ہے، پیر کے روز 10.46 فیصد کمی کے ساتھ 1.41 ڈالر پر آ گیا۔ یہ کمی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یو ایس کرپٹو ریزو قائم کرنے کی خبر سامنے آئی۔ اس اعلان کے باوجود کرپٹو مارکیٹ میں کوئی مثبت رد عمل دیکھنے کو نہیں ملا۔

کوائن سوئچ مارکیٹ ڈیسک کا کہنا ہے کہ یو ایس کرپٹو ریزرو کے قیام کی خبر پر مارکیٹ کا ردعمل منفی رہا کیونکہ سرمایہ کار یہ امید کر رہے تھے کہ امریکی حکومت کرپٹو میں نئی سرمایہ کاری کرے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کوائن مارکیٹ کیپ کے مطابق پائی کا 24 گھنٹوں میں ٹریڈنگ والیوم 101.

67 فیصد بڑھ کر 994.92 ملین ڈالر تک پہنچ گیا، جب کہ اس کا کل سپلائی 100 بلین پائی ہے۔

اگر پائی نیٹ ورک کوائن ایک مقبول ڈیجیٹل کرنسی کے طور پر تسلیم کر لیا جاتا ہے اور حقیقی دنیا میں اس کے استعمال کے مواقع بڑھتے ہیں تو 2030 تک اس کی قیمت 500 ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔بائنانس کے تجزیے کے مطابق اگر پائی کی قیمت 1.90 ڈالر کی سطح سے اوپر نکلتی ہے اور مارکیٹ میں ٹریڈنگ والیوم مضبوط رہتا ہے، تو یہ 10 ڈالر کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ سطح نہ توڑ سکا تو فروخت کا دباؤ بڑھنے کے امکانات ہیں اور قیمت 1.54 ڈالر تک گر سکتی ہے۔

گاڑی منزل پر پہنچتی تو مسافر سکھ کا سانس لیتے اگلے2 دن تک اپنی تھکان اتارتے، انجن کی سیٹیوں اور پہیوں کی آواز کو ذہن سے نکالنے کی کوشش کرتے رہتے ، 1.74 ڈالر کی سطح پر خریداروں کا مضبوط ہونا ضروری ہے تاکہ مارکیٹ بلش بریک آؤٹ کی تصدیق ہو سکے۔ اس وقت پائی نیٹ ورک کوائن کی قیمت 1.90 ڈالر کی اہم سطح سے 1.06 فیصد کم ہے، جس سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔

کوائن ڈی سی ایکس ریسرچ ٹیم کے مطابق گزشتہ ویک اینڈ پر کرپٹو مارکیٹ مندی کا شکار رہی، لیکن اب سرمایہ کار مارکیٹ کو دوبارہ استحکام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم مارکیٹ میں ایک اور گراوٹ کا خدشہ بدستور موجود ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کار محتاط رویہ اپنا رہے ہیں۔

بٹ کوائن کی قیمت میں بھی کمی دیکھنے کو ملی کیونکہ ٹرمپ کی سٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو پالیسی کے باوجود کرپٹو مارکیٹ کو کوئی بڑا فائدہ نہیں ہوا۔ تاہم ماہرین کے مطابق طویل مدتی طور پر کرپٹو مارکیٹ کے امکانات مثبت دکھائی دے رہے ہیں۔اگر پائی نیٹ ورک کوائن اہم مزاحمتی سطحوں کو توڑنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو اس میں مزید اضافہ ممکن ہے، لیکن مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں کو محتاط حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مارکیٹ میں کے مطابق کی قیمت ڈالر کی

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی

اسلام آباد:

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے منگل کو رواں مالی سال کے لیے پاکستان کی شرح نمو کی پیش گوئی کو 3 فیصد سے کم کر کے محض 2.6 فیصد کر دیا۔

آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو  کو بھی تبدیل کردیا ہے۔

آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے ۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا ترقیاتی بجٹ سے اہم منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ

اگلے مالی سال کیلئے IMFنے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا ۔ رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر  میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا ۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔

قبل ازیں IMFکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کا نئی کاربن لیوی متعارف کرانے، بجلی سستی، پانی مہنگا کرنے پر اتفاق

یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی ھی ۔

وزارت خزانہ کے ایک ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (RSF) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔

IMF نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت دے دی

آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔

جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔

عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
  • آج عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں استحکام
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد حیران کن کمی
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی،100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی،ڈالر بھی مہنگا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ ، نئی قیمت کیا ؟ جانیں
  • پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان
  • یہ سونا بیچنے کا نہیں بلکہ خریدنے کا وقت ہے، مگر کیوں؟
  • پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ
  • صدر ٹرمپ کی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول پر تنقید ‘مارکیٹ میں ڈالر کی قدرمیں نمایاں کمی