شام میں جاری جھڑپوں میں گزشتہ 3 روز کے دوران ہونیوالی ہلاکتوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کرگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
شام(نیوز ڈیسک)شام میں سکیورٹی فورسز اور سابق صدر بشار الاسد کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں پچھلے 3 روز کے دوران 1300 سے زیادہ افراد مارے گئے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔برطانیہ میں موجود شامی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 830 سویلین شامل ہیں، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کون سے گروپ ملوث ہیں۔
حالیہ پرتشدد جھڑپوں کا مرکز شام کے ساحلی علاقے طرطوس اور لاذقیہ (لطاکیہ) ہیں، جہاں علوی کمیونٹی کی اکثریت رہتی ہے، انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ہلاک ہونے والے اکثر شہریوں کا بظاہر تعلق اسی علوی کمیونٹی سے ہے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق لاذقیہ میں جھڑپوں کے بعد گزشتہ روز شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے قومی یکجہتی کا مطالبہ کرتے ہوئے جھڑپوں کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے تھی۔
دوسری جانب شہریوں کی ہلاکتوں پراقوام متحدہ، عرب لیگ اور امریکا کی جانب سے بھی مذمت کی گئی تھی۔
سابق کھلاڑی انتقال کر گئے،افسوسناک خبر سامنے آگئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسلام آباد کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بہنے والی گاڑی کا بونٹ اور دروازہ مل گیا، باپ بیٹی کی تلاش جاری
اسلام آباد کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سیلابی ریلے میں بہنے والی گاڑی کا بونٹ اور دروازہ مل گیا جبکہ لاپتہ باپ اور بیٹی کی تلاش تیسرے روز بھی جاری ہے۔وفاقی دارالحکومت میں شدید بارش کے باعث پاک فوج کے ریٹائرڈ کرنل قاضی اپنی بیٹی کے ہمراہ گھر سے نکلے کہ ان کی گاڑی خراب ہو گئی اور اسی دوران پانی کا ریلا آ گیا جس میں دونوں باپ بیٹی گاڑی سمیت پانی میں بہہ گئے۔گزشتہ دو روز سے گاڑی سمیت لاپتہ ہونے والے باپ اور بیٹی کی تلاش کا کام جاری ہے اور گزشتہ روز نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے برساتی نالے میں سرچ آپریشن مکمل کر لیا گیا تھا جس کے بعد اب دریائے سواں کے داخلی و خارجی راستوں پر سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ریسکیو ٹیموں کو گزشتہ روز گاڑی کا بمپر اور سائیڈ مرر ملے تھے تاہم گاڑی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا تھا۔ریسکیو حکام کی جانب سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بارش رکنے کے بعد پانی کی سطح کم ہونے کے باعث آج دریائے سواں میں سرچ آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔