پاکستان کی نمائندگی کرنے والا فٹبالر جلیبیاں بیچنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
2018 میں ایشین گیمز کے فٹبال ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے فٹبالر محمد ریاض ان دنوں مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔فٹبالر محمد ریاض بے روزگاری کے سبب اپنی زندگی کا گزر بسر کرنے کے لیے جلیبیاں بیچنے پر مجبور ہیں۔اس حوالے سے محمد ریاض کا کہنا ہے کہ میں نے برسوں انتظار کیا کہ محکمہ جاتی کھیل بحال ہو لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ روزگار کے لیے مجبور ہوکر یہ راستہ اختیار کرنا پڑا، محکمہ جاتی کھیلوں کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا مگر تاحال عملی اقدامات نظر نہیں آئیں۔واضح رہے کہ فٹبالر محمد ریاض کے الیکٹرک کی ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور اب وہ محکمہ جاتی کھیلوں کی بندش کے بعد مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محمد ریاض
پڑھیں:
صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔
امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔
ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔