پانی کے حوالے سے پراپیگنڈے کو کل صدر زرداری نے دفن کردیا: شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ پانی کے حوالے سے پراپیگنڈے کو کل صدر زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران خطاب سے دفن کردیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما شازیہ مری کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری کے لئے پاکستان ہمیشہ سب سے پہلے ہے، وہ ہمیشہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے رہے ہیں، پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والا شخص ہمیں ملک کو محفوظ کرنے کی بات کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے خطاب میں صدر زرداری نے ملکی مسائل، فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے گفتگو کی اور پوری دنیا سے فلسطین کی جانب متوجہ ہونے کا مطالبہ کیا، صدر زرداری کا کوئی سیاسی دشمن نہیں، انہوں نے سیاسی انتقام نہیں لیا۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نہیں ہم اتحادی ہیں مگر صدر آج بھی کہتے ہیں ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے پاکستان یا فیڈریشن کو نقصان پہنچے، صدر مملکت نے تقریر میں بڑاواضح بتادیا کہ نہروں کے منصوبے پر یکطرفہ پالیسی حکومت کی ہے، اس کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے مزید کہا کہ صدر نے پانی کے حوالے سے پراپیگنڈے کو کل تقریر میں دفن کردیا، کچھ لوگ خبر کور کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ پراپیگنڈا کرتے ہیں، پاکستان کو آج پھر دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردی کے خلاف ہماری سکیورٹی فورسز لڑ رہی ہیں، سکیورٹی فورسز کے جوان دہشتگردی کے مقابلے میں جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔
9مئی مقدمات: سپریم کورٹ نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس میں وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دیدی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے حوالے سے شازیہ مری
پڑھیں:
پاکستان کو متحد رکھنے میں زرداری، پیپلز پارٹی کا کردار اہم: سالگرہ پر سیمینار
لاہور (نامہ نگار+نیوز رپورٹر) سابق وزیراعظم‘ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ پاکستان کو ایک متحد ملک کی صورت میں برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے زیر اہتمام صدر مملکت آصف علی زرداری کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اہتمام سینئر پارٹی رہنما فیصل میر نے کیا تھا جبکہ نظامت کے فرائض سبط حسن نے انجام دئیے۔ صدارت راجہ پرویز اشرف نے کی، جبکہ مہمان خصوصی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی تھے۔ بشیر ریاض، عثمان ملک، چوہدری اسلم گل، ناصرہ شوکت، عقیلہ‘ یوسف، نوید چوہدری، بیلم حسنین، فائزہ ملک، ثانیہ کامران،نرگس خان عزیزالرحمن چن، تنویر اشرف کائرہ، ڈاکٹر خیام حفیظ، علامہ یوسف اعوان، ڈاکٹر ضرار یوسف، ہما میر، پیر حیدر شاہ، کامران ڈار، موسیٰ کھوکھر، نسیم سہوترا،ایڈون سہوترا ،خاور ناہید موھل اور بڑی تعداد میں جیالے و جیالیاں شامل تھے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اگر آصف زرداری کی جگہ کوئی اور ہوتا تو شاید پیپلزپارٹی اس مقام پر نہ ہوتی۔ "پاکستان کھپے" کا نعرہ دراصل قومی وحدت، ایثار اور بے مثال تدبر کا مظہر ہے، جو آپ کے پختہ عزم اور گہرے سیاسی شعور کی دلیل ہے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے فیصل میر کو شاندار تقریب کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس کی قیادت تسلسل کے ساتھ ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو جیسے رہنماؤں کے ہاتھ میں رہی ہے۔ اْنہوں نے آصف زرداری کو ایک عظیم اور ظرف والا انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اْنہوں نے جیلیں کاٹیں مگر اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ زرداری نہ صرف اپنے کارکنوں بلکہ مخالفین کا بھی خیال رکھتے ہیں، جیسا کہ سیف الرحمان جیسے مخالف کے لیے جیل میں خیریت دریافت کرنا اْن کی اعلیٰ ظرفی کی علامت ہے۔ اْنہوں نے دعا کی کہ آصف علی زرداری کو صحت مند اور طویل زندگی عطا ہو اور بلاول بھٹو جلد ملک کے وزیراعظم بنیں۔ سیمینار سے حسن مرتضیٰ بیرسٹر عامر حسن اور ڈاکٹر عائشہ شوکت نے بھی خطاب کیا، جبکہ اختتام پر 70 پاؤنڈ وزنی کیک کاٹا گیا۔ اس موقع پر پارٹی رنگوں والے ہزاروں غبارے فضا میں چھوڑے گئے اور شاندار لائٹس شو کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ہال "زندہ ہے زرداری، زندہ ہے" جیسے نعروں سے گونجتا رہا، جبکہ پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نوجوانوں نے "او زرداری" گانا پیش کر کے ماحول کو مزید پرجوش بنا دیا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے سیلاب زدہ علاقے چکوال، جہلم اور حافظ آباد کے دوروں کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو خط لکھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے، جلد از جلد سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ متاثرہ شہروں میں نظام زندگی شدید متاثر ہوا۔ شہروں کو آپس میں ملانے واے پل ٹوٹ گئے۔ سڑکیں بہہ گئیں، جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ غریب لوگوں کے گھر، مویشی اور قیمتی سامان سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔