اسلام آباد کے ایف 9 پارک کے قریب خواتین پر  تشدد کے واقعے کے ملزم جمال کی 10ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور ہوگئی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خواتین پر تشدد کے کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج عدنان رسول نے ملزم جمال خان کی ضمانت  10ہزار روپے کے مچلکوں پر منظور کرلی۔راضی نامے کی بنیاد پر ملزم جمال کی درخواست ضمانت منظور کی گئی۔ راضی نامہ سے پہلے ملزم کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی گئی تھی،محمد جمال کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج تھا۔ملزم محمد جمال خان کی ضمانت بعد ازگرفتاری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق مدعی اور گواہان کی جانب سے کہا گیا ہے معاملہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ نے اس حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا، مدعی مقدمہ کے مطابق انہیں کیس چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ضمانت کی مخالفت کرتے ہیں۔خیال رہے کہ دو روز قبل ایف نائن پارک میں ایک معروف فوڈ چین کے سامنے سڑک پر خواتین کو زدوکوب کرنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں ملزمان کو خواتین کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔پولیس نےمتاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور ایف آئی آر کے مطابق مرکزی ملزم جمال نے 23 فروری کی رات ساتھیوں کے ہمراہ خواتین کو زدوکوب کیا اور خواتین سے 10 تولہ زیورات، 20 لاکھ نقدی چھینی۔ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھاکہ واقعہ 23 فروری کا ہے جس پر مقدمہ درج ہوچکا ہے، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا، 3 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے ملزم سے برآمدگی کی اور چالان مجاز عدالت میں پیش کرکے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا تھا۔بعدازاں خواتین نے صلح کرلی تھی اور بیان میں کہا تھا کہ جمال بے قصور ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ملزم جمال کے ملزم

پڑھیں:

فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی

فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اپریل 2025ء ) صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں 4 افراد نے گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس سے متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ فیصل آباد کے علاقہ سات چک میں پیش آیا، جس کے خلاف تھانہ نشاط آباد پولیس نے متاثرہ لڑکی کے چچا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ’لڑکی 2 سال سے مون نامی شخص کے گھر ملازمت کر رہی ہے، مون اور اس کے ساتھ ساتھی حمیرا نامی خاتون کے گھر لے جا کر گھریلو ملازمہ سے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کرتے رہے، لڑکی کے حاملہ ہونے پر زیادتی کا انکشاف ہوا‘، واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے 2 ملزمان مون اور حمیرا کو حراست میں لے لیا۔

علاوہ ازیں صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں گھروں میں کام کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا پکڑے گئے، راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کی حدود میں گھروں میں کام کاج دلوانے کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو عصمت فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا کو گرفتار کیا گیا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں درج کر لیا۔

(جاری ہے)

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ’ملزم عامر عباس کوٹ ادو سے لڑکی کو گھروں میں کام کاج کے بہانے راولپنڈی لے کر آیا جہاں ملزم نے زیادتی کرکے ان کی ویڈیو بنائی اور بلیک میل کرکے عصمت فروشی پر مجبورکیا، ملزم عامر عباس کے ساتھ اس کی اہلیہ ثمینہ اور اس کا بیٹا زمان اور فرزانہ نام کی عورت بھی ملوث ہے‘، پولیس نئے مدعیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزم عامر عباس، اس کی بیوی ثمینہ اور بیٹے زمان کو گرفتار کرلیا جب کہ متاثرہ لڑکی کے میڈیکل پراسس کا آغاز کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی
  • خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
  • خاتون کو تنہا دیکھ کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • راولپنڈی‘ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • راولپنڈی: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
  • موسمیاتی تبدیلی بھی صنفی تشدد میں اضافہ کی وجہ، یو این رپورٹ
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری