مصطفیٰ قتل کیس: ریمانڈ رپورٹ میں اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس کی ریمانڈ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم ارمغان نے قتل کے بعد والد کو اس بارے میں آگاہ کردیا تھا۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کی گئی ریمانڈ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم کے والد نے اسے روپوش ہونے کا مشورہ دیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کے والد نے مشورہ دیا کہ بعد میں سافٹ ویئر ہاؤس کا کاروبار شہر سے باہر منتقل کرلیں گے۔ ملزم باپ کے مشورے پر ساتھی شیراز کے ساتھ لاہور، اسلام آباد اور اسکردو میں روپوش رہا۔
یہ بھی پڑھیے مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع مصطفیٰ قتل کیس، سائبر کرائم کراچی کی تحقیقاتی رپورٹ اسلام آباد ہیڈ کوارٹرز کو موصولریمانڈ رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان سے برآمد اسلحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی کر رہا ہے۔ سائبر کرائم سے متعلق ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے، اینٹی نارکوٹکس فورس نے بھی ملزم سے تفتیش کی ہے۔
ملزم ارمغان دیگر مقدمات میں بھی نامزد اور مطلوب ہے، پولیس کو ہدایت ملی ہے کہ جن تھانوں کے مقدمات میں ملزم مطلوب یا مفرور ہے وہ ملزم کیخلاف کارروائی کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ریمانڈ رپورٹ قتل کیس
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔