سی ڈی اے کا اسلام آباد سے الرجی پیدا کرنے والے درختوں کو اکھاڑنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اسلام آباد میں الرجی پیدا کرنے والے شہتوت کے درختوں کو ختم کرنے اور ان کی جگہ مقامی پودوں کی اقسام لانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد خاص طور پر بہار کے موسم کے دوران رہائشیوں کو متاثر کرنے والے پولن سے متعلق صحت کے مسائل کو کم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں دمہ اور سانس کے مریضوں کے لیے انتباہ، مارچ کے دوسرے اور تیسرے ہفتے پولن انتہا پر ہوگی
یہ فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں ماحولیاتی ماہرین اور سینیئر حکام نے شرکت کی۔
ماہرین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کاغذی شہتوت کے درختوں سے نکلنے والا پولن شہر میں موسمی الرجی کی ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے ان کی جگہ زیادہ موزوں درختوں کو لانا ضروری ہے۔
اس منصوبے کے تحت شکرپڑیاں سے قریباً 10 ہزار کاغذی شہتوت کے درختوں کو ہٹایا جائے گا اور ان کی جگہ 50 ہزار نئے درخت لگائے جائیں گے۔
مزید برآں سڑکوں کے کنارے اور نکاسی آب کے علاقوں سے قریباً ایک ہزار درختوں کو صاف کیا جائے گا اور وہاں 80 ہزار درخت لگائے جائیں گے۔
اسلام آباد کے دیگر سیکٹرز میں بھی 10 ہزار کاغذی شہتوت کے درختوں کی جگہ 50 ہزار دیسی پودے لگائے جائیں گے۔
عہدیداروں نے آپریشن کی نگرانی کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ شہر کی ہریالی کو برقرار رکھتے ہوئے صرف ٹارگٹڈ درختوں کو ہٹایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ از خود نوٹس: سی ڈی اے کو شہتوت کے درخت کاٹنے کی اجازت مل گئی
سی ڈی اے نے اس سے قبل بھی اسی طرح کے اقدامات کی کوشش کی ہے لیکن یہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کی جانے والی پہلی کوشش ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد پولن درخت اکھاڑنے کا فیصلہ سی ڈی اے شہتوت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام آباد پولن سی ڈی اے شہتوت وی نیوز اسلام آباد درختوں کو سی ڈی اے کی جگہ
پڑھیں:
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
ادارت: مقبول ملک
ایک جرمن عدالت نے آج منگل 16 ستمبر کو ایک افغان شخص کو، گزشتہ سال ایک اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملے میں ایک پولیس افسر کو ہلاک کرنے اور پانچ دیگر کو زخمی کرنے پر عمر قید کی سزا سنا دی۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جرمنی میں امیگریشن اور سلامتی کے بارے میں شدید بحث جاری ہے اور ملک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) کی حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ملزم کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے اس کا نام صرف سلیمان اے بتایا گیا ہے، جس نے گزشتہ سال مئی کے آخر میں جرمنی کے مغربی شہر منہائیم میں اسلام مخالف گروپ ’پیکس یوروپا‘ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک ریلی کے دوران لوگوں پر ایک بڑے شکاری چاقو سے حملہ کیا تھا۔
(جاری ہے)
سلیمان اے نے اس ریلی سے خطاب کرنے والے ایک شخص اور کئی مظاہرین پر حملہ کیا، جس کے بعد پھر ایک پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس افسر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
ملزم کو جون 2024ء میں اس کی گرفتاری کے دوران لگنے والی چوٹوں کے بعد ہسپتال میں انتہائی نگہداشت سے فارغ ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت سے پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
اگرچہ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نامی گروپ کے ساتھ ہمدردی رکھتا تھا، تاہم اس پر دہشت گرد کے طور پر مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ اسے ایک قتل اور اقدام قتل کے پانچ الزامات کا سامنا تھا۔