دہلی پولیس نے "یو اے پی اے" کے تحت شرجیل امام کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہا کہ شرجیل امام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو آل انڈیا سطح پر لے جانے کیلئے بے چین تھے اور ایسا کرنے کی بھرپور کوشش کررہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کی ساکیت عدالت نے 2019ء کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تشدد معاملے میں شرجیل امام اور آصف اقبال سمیت 11 ملزمان کے خلاف تشدد اور آتش زنی سمیت دیگر دفعات کے تحت الزامات طے کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج وشال سنگھ نے اسی کے ساتھ دیگر 11 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ شرجیل امام جامعہ ملیہ اسلامیہ تشدد کا اصل سازشی ہے۔ عدالت نے کہا کہ شرجیل امام نے لوگوں کو نہ صرف تشدد پر اکسایا بلکہ اس نے بڑی سازش کو رچنے میں اہم ترین کردار بھی ادا کیا۔ شرجیل امام اور آصف اقبال کے علاوہ جن ملزمان کے خلاف عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا ان میں آشو خان، چندن کمار، انل حسین، انور، یونس، جمن، رانا، محمد ہارون اور محمد فرقان شامل ہیں۔

عدالت نے جن ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا ان میں محمد عادل، روح الامین، محمد جمال، محمد عمر، محمد شاہیل، مدثر فہیم ہاشمی، محمد عمران احمد، شفا الرحمن، ثاقب خان، تنزیل احمد چودھری، محمد عمران، منیب میاں، سیف صدیقی، شاہنواز اور محمد یوسف شامل ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ شرجیل امام کو 25 اگست 2020ء کو بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے "یو اے پی اے" کے تحت شرجیل امام کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہا کہ شرجیل امام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو آل انڈیا سطح پر لے جانے کے لئے بے چین تھے اور ایسا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے تھے۔

شرجیل امام کے خلاف دائر چارج شیٹ میں کہا گیا کہ شرجیل امام نے نفرت پھیلانے اور بھارت کی مودی حکومت کے خلاف تشدد بھڑکانے کے لئے تقریر کی جس کی وجہ سے دسمبر 2019ء میں تشدد ہوا تھا۔ دہلی پولیس نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کی آڑ میں ایک گہری سازش رچی گئی تھی۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں اس قانون کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔ یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ مسلمان اپنی شہریت کھو دیں گے اور انہیں حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ شرجیل امام کرنے کا حکم دیا قانون کے خلاف عدالت نے

پڑھیں:

عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو دفاع کی بات کرتا ہے مگر کیا کوئی عام شہریوں پر دفاع میں بمباری کرتا ہے؟ کیا دفاع میں چھوٹے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور غیر مسلح لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے؟ اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کے پی میں حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا اجلاس 19 اور 20 اپریل کو لاہور میں منعقد ہوا، جے یو آئی فلسطین کی جہدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھے گی، اسرائیل ناجائز ریاست اس کی حیثیت عرب سرزمینوں پر قابض جیسی ہے، نیتن یاہو دفاع کی بات کرتا ہے مگر کیا کوئی عام شہریوں پر دفاع میں بمباری کرتا ہے؟ کیا دفاع میں چھوٹے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور غیر مسلح لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے؟

انہوں ںے کہا کہ 50 ہزار سے زائد پُرامن شہریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیا، نیتن یاہو جنگی مجرم ہے عالمی عدالت انصاف نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، حکومتیں اس جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہی ہیں اقوام متحدہ کا ادارہ انسانی حقوق ہو، جنیوا ہو، یورپی یونین ہو سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہے ہیں یہ سب ایک صف اور ایک ہی جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستانی قوم، تاجروں سے اپیل ہے وہ مالی جہاد میں شریک ہوں، معصوم فلسطینیوں کو سفاک ملک کے حوالے نہیں کرسکتے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی جنرل کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ ممبران نے بل کی حمایت کی، حمایت کرنے والے اراکین سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے وضاحت سے پارٹی مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ رکنیت معطل کردیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، مسلح دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کہیں بھی حکومت کی رٹ نہیں ہے، والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیج سکتے کاروباری طبقہ پریشان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجروں سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، جے یو آئی نے 2018ء اور 2024ء کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا نتائج مسترد کئے، ان اسمبلیوں کو عوامی نمائندہ نہیں کہہ سکتے، ووٹ عوام کی امانت ہوتی ہے، عوام کے ووٹ اور رائے کو مسترد کرکے من مانے نتائج دے کر سیلکٹڈ حکومتیں مسلط کردی جاتی ہیں، جے یو آئی نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ریڈیو پاکستان حملہ کیس،عدالت کااہم رہنما سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • اے ٹی سی پشاور کا ارباب وسیم سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • 9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی،بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
  • اے ٹی سی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد کر دی
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر