کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے بنیادی اور اہم فریق ہیں جن کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنا چاہیے، صدر آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بیرسٹر سلطان نے مظفر آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک طرف مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے اور دوسری طرف بھارت میں مقیم اقلیتیں بھی مودی کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے بنیادی اور اہم فریق کشمیری عوام ہیں اور آئندہ جب بھی پاک، بھارت مذاکرات ہوں، ان میں کشمیری عوام کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان نے مظفر آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک طرف مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے اور دوسری طرف بھارت میں مقیم اقلیتیں بھی مودی کے ظلم و ستم کا شکار ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں بلکہ ایک ہندو آمریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مودی کی ہندوتوا پالیسیوں پر گامزن ہے اور ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں اس کے واضح اور نا قابل تردید ثبوت پیش کئے جو بھارت کو عالمی دہشت گرد ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ دنیا بھر میں بھارت کی ان دہشت گردانہ کارروایوں کی بھرپور مذمت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019ء کے بعد سے آبادی کے تناسب میں بڑے پیمانے پر تبدیلی شروع کر دی ہے اور وہ ان تبدیلیوں سے مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ جموں و کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے لیکن کشمیری عوام کسی صورت بھارت کے مکروہ عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میرے دورہ برطانیہ اور امریکہ کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور میں یہاں مظفرآباد سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری ان کی اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بیرون ملک مقیم کشمیری مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آواز عالمی برادری تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔بیرسٹر سلطان نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کے جابرانہ اور غاصبانہ قبضے سے آزاد ہو گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ بھارت کشمیری عوام نے کہا کہ کشمیر کے ہے اور
پڑھیں:
بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
مقبوضہ کشمیر کے طلبا کا کہنا ہے ہمالیہ کے علاقے میں پہلگام حملے کے بعد سے انہیں بھارت میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کو پہلگام کے سیاحتی مقام پر مسلح افراد نے 26 مردوں کو ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا ہے کہ اترکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش سمیت ریاستوں میں کشمیری طلبا کو مبینہ طور پر بدھ کو اپنے کرائے کے اپارٹمنٹس یا یونیورسٹی کے ہاسٹل چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔
ناصر نے کہا کہ ہماچل پردیش کی ایک یونیورسٹی کے طلبا کو ہاسٹل کے دروازے توڑنے کے بعد ہراساں کیا گیا اور اس پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ طلبا کو مبینہ طور پر دہشتگرد کہا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک مخصوص علاقے اور شناخت سے تعلق رکھنے والے طلبا کے خلاف نفرت اور انہیں ہدف بنانے کی مہم ہے۔
اترکھنڈ کی راجدھانی دھیرادون میں دائیں بازو کے ایک گروپ ہندو رکھشا دل کی وارننگ کے بعد بدھ کے روز تقریباً 20 طلبا ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیے: سندھ طاس معاہدہ کیا ہے، کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟
طلبا کا کہنا تھا کہ گروپ نے کشمیری مسلم طلبا کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے فوری طور پر شہر نہیں چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبا کی حفاظت کے حوالے سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تاجروں اور طلبا کو کھلے عام دھمکیاں دیے جانے والے معاملے کا نوٹس لیں۔
دریں اثنا بھارتی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ایک وسیع تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد
پہلگام حملے پر ہندوستان نے پاکستان پر سرحد پار دہشتگردی کا الزام عائد کیا ہے تاہم پاکستان نے اس واقعے میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارت میں کشمیری طلبا کشمیری طلبا محبوبہ مفتی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ