ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک سے ڈسکائونٹ مانگے بغیر ٹیسلا گاڑی خرید لی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی حمایت میں نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خرید لی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لال رنگ کی نئی چمچماتی ہوئی ٹیسلا کمپنی کی گاڑی خریدی ہے۔اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ ٹیسلا کمپنی کے سی ای او ایلون مسک بھی تھے۔
(جاری ہے)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق گاڑی اصل قیمت پر ڈسکائونٹ مانگے بغیر 80 ہزار ڈالرز میں خریدی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ گاڑی ایلون مسک کی الیکٹرک وہیکل کمپنی کی حمایت میں خریدی گئی ہے۔اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ٹیسلا کی گاڑی خریدنے کا اعلان کیا تھا۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اپنے ڈونر اور قریبی ایڈوائزر ایلون مسک کی حمایت کے طور پر ٹیسلا گاڑی خریدوں گا، ایلون مسک امریکی قوم کے لیے بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ایلون مسک
پڑھیں:
ٹرمپ بمقابلہ مسک: ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہو،امریکی صدر
نیویارک(اوصاف نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے ہیں تو ان کے خلاف سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مسک کے درمیان تعلقات بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے جو حالیہ دنوں میں ایک عوامی بحران کی صورت میں سامنے آیا۔
اس دوران برنس ٹائیکون ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کو مجرم جنسی حملہ آور جیفری ایپسٹین سے جوڑنے والی پوسٹ ہٹا دی۔
تاہم جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا مسک کے ساتھ تعلق مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں میں یہی سمجھتا ہوں۔
ٹرمپ نے مسک کے بارے میں ایک اور وارننگ بھی جاری کی، خاص طور پر اس قیاس آرائی کے درمیان کہ مسک 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کر سکتے ہیں۔
اگرچہ صدر ٹرمپ نے ان نتائج کی تفصیل نہیں بتائی لیکن ان کے کاروبار کی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایلون مسک کی کمپنیوں پر سرکاری معاہدوں کے حوالے سے ردعمل ممکن ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ مسک کو متعدد بار رعایتیں دی تھیں اور ان کے لیے حکومت میں کام کرنے کے دوران فائدے فراہم کیے تھے، تاہم اب ان کے ساتھ بات چیت کا کوئی ارادہ نہیں۔
دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا