لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس کے نائب قاصد نے گولی مار کر خود کشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور:
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن کے نائب قاصد حسنین نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے نائب قاصد حسنین جسٹس جواد حسن کے ساتھ 25سال سے فرائض سر انجام دے رہا تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حسنین نے سحری کے بعد پولیس اہلکار کو کہا کہ آپ جاؤ اور رائفل مجھے دے دو، نائب قاصد نے خود کو کمرے میں بند کرکے زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
نائب قاصد کی خود کشی کی خبرسنتے ہی جسٹس جواد حسن راولپنڈی سے لاہور روانہ ہوگئے اور ان جسٹس کے گھر میں رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ اور ایڈیشنل رجسٹرار پروٹوکول موجود ہیں۔
جسٹس جواد حسن اس وقت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاہور ہائی کورٹ جسٹس جواد حسن
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔