مادھوری کی خوبصورت بہنیں فلم انڈسٹری سے دور کیوں رہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کی مشہور اور باصلاحیت اداکارہ مادھوری ڈکشٹ کا شمار ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی خوبصورتی، شاندار اداکاری اور رقص کے ذریعے کروڑوں دلوں پر راج کیا۔
90 کی دہائی میں مادھوری ڈکشٹ کا جادو ایسا تھا کہ ہر فلم ساز انہیں اپنی فلم میں کاسٹ کرنا چاہتا تھا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مادھوری ڈکشٹ کی دو بہنیں، روپہ ڈکشٹ اور بھارتی ڈکشٹ بھی کتھک رقص میں ماہر ہیں؟ اس کے باوجود انہوں نے فلمی دنیا میں قدم نہیں رکھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مادھوری ڈکشٹ کی بڑی بہن روپہ ڈکشٹ نے فلمی دنیا کے بجائے ٹیکنالوجی کے میدان میں قدم رکھا اور وہ ایک کامیاب سافٹ ویئر آرکیٹیکٹ ہیں۔ دوسری طرف بھارتی ڈکشٹ کمپیوٹر انجینئر کے طور پر کام کرتی ہیں۔ دونوں بہنیں اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں کافی کامیاب ہیں۔
رپورٹس کے مطابق مادھوری ڈکشٹ کے والد چاہتے تھے کہ وہ اداکاری کے بجائے میڈیکل کے شعبے میں جائیں اور ڈاکٹر بنیں۔ وہ چاہتے تھے کہ ان کی بیٹی پڑھائی پر توجہ دے اور ایک مستحکم زندگی گزارے۔ لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ مادھوری کو بچپن سے ہی رقص کا بے حد شوق تھا، خاص طور پر کتھک رقص میں ان کی مہارت بے مثال تھی۔ ان کی والدہ نے ان کے اس شوق کو ہمیشہ اسپورٹ کیا اور یوں مادھوری کا سفر فلم انڈسٹری کی طرف شروع ہوا۔
جہاں مادھوری نے فلموں میں قدم رکھ کر بے پناہ شہرت حاصل کی وہیں ان کی بہنوں نے ایک عام زندگی گزارنے کو ترجیح دی۔ ایک انٹرویو میں مادھوری نے بتایا کہ ان کی بہنیں بھی کتھک میں ماہر ہیں لیکن وہ فلموں میں کام کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی تھیں۔ وہ ہمیشہ پڑھائی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنا چاہتی تھیں۔
مداحوں کے ذہن میں یہ سوال ضرور آتا ہے کہ کیا روپہ ڈکشٹ اور بھارتی ڈکشٹ کبھی فلم انڈسٹری میں قدم رکھیں گی؟ اس کا جواب مادھوری خود کئی بار دے چکی ہیں کہ ان کی بہنوں کو فلموں میں کوئی دلچسپی نہیں اور وہ اپنی زندگی سے خوش ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مادھوری ڈکشٹ
پڑھیں:
امریکی تعاون کے بغیر بھی ایران کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات سمیت تمام اہم اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے خاص طور پر فورڈو کے جوہری مرکز کو بھی نشانہ بنانے کی بات کی جو زمین کے نیچے محفوظ مقام پر واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل ایران تصادم: نیتن یاہو کی ڈوبتی سیاست کو کنارہ مل گیا
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے بتایا کہ اسرائیل یہ کارروائیاں امریکا کی مدد کے بغیر بھی کر سکتا ہے اور میزائل انٹرسیپٹرز کی کمی کے باوجود لانچرز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو زیادہ اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مہم کئی مہینوں سے منصوبہ بندی میں تھی، خاص طور پر اس وقت سے جب حزب اللہ کو پچھلے سال کے آخر میں سخت نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حسن نصراللہ کی ہلاکت اور حماس کے خلاف کامیاب کارروائیوں نے ایران کے اثر و رسوخ کو توڑ کر رکھ دیا ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایران کے اندر سرکاری اہداف، علامتی مقامات اور بشمول نشر و اشاعت کے اداروں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، اور مزید حملے بھی کیے جائیں گے۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ یہ ساری کارروائیاں ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنے اور خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے ضروری ہیں، اور اسرائیل یہ عمل مکمل کرے گا چاہے عالمی حمایت ہو یا نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایران جوہری تنصیبات نیتن یاہو