چین پاکستان کےانسداد دہشت گردی عزم کا مضبوط حامی ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں تقریباً 450 مسافروں پر مشتمل ایک مسافر ٹرین صوبے کے ضلع سبی سے گزرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بنی۔ “بلوچ لبریشن آرمی” نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی، جس کے بعد پاکستانی فوج اور پولیس نے یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بچانے کے لیے کارروائی شروع کی۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے اپنی معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ “چین ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو آگے بڑھانے، معاشرتی اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھنے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا مضبوطی سے ساتھ دیتا ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔”دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ، پاکستانی حکومت نے انسداد دہشت گردی اقدامات کے لیے بڑے پیمانے پر وسائل مختص کیے ہیں، جن میں فوج کی تعیناتی، سرحدی کنٹرول کو مضبوط بنانا، اور معلومات جمع کرنا شامل ہیں۔

پاکستانی عوام اور معاشرے نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بھاری قیمت ادا کی ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، دہشت گردی کی سرگرمیوں کے پیچھے مختلف پیچیدہ عوامل کی وجہ سے پاکستان کو انسداد دہشت گردی اقدامات میں اب بھی انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی مارچ کے مہینے میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں چینی کمپنی کے زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی گاڑیوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس میں 5 چینی اور 1 پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ اس دہشت گردانہ حملے کی چین اور پاکستان کی حکومتوں اور عوام نے سخت مذمت کی تھی۔ اس مرتبہ بھی عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے پر چینی حکومت اور عوام نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ کے بیان نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ “ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داروں” کی حیثیت سے چین اور پاکستان ہر قسم کے خطرے اور چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے اور دونوں ممالک کے عوام کے مفادات اور ملک کے مستقبل کے لیے مشترکہ طور پر کوشش کریں گے۔

چین اور پاکستان نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں کئی سطحوں پر تعاون کیا ہے۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف معلومات کا تبادلہ کرنے کا میکانزم قائم کیا ہے، دہشت گردی مخالف مشترکہ مشقیں باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہیں، اور سرحدی کنٹرول کے تعاون کو مضبوط بنایا گیا ہے۔ چین نے پاکستان کو دہشت گردی مخالف جدید سازوسامان اور تکنیکی مدد فراہم کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف فعال پیشہ ور افراد کی تربیت میں مدد کی ہے۔ اس تعاون نے پاکستان کے انسداد دہشت گردی اقدامات کی صلاحیت کو مؤثر طریقے سے بہتر بنایا ہے، جبکہ دہشت گردی کے خلاف تعاون نے چین اور پاکستان کی ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کیا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی جہت لائی ہے۔چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون نے علاقائی سلامتی پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ مشترکہ کارروائیوں کے ذریعے دہشت گرد گروہوں کی سرحد پار سرگرمیوں کے راستے کو کافی حد تک مؤثر طریقے سے کاٹ دیا گیا ہے اور پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کے پھیلاؤ کو روکا گیا ہے۔ اس تعاون کے ماڈل نے علاقائی ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے اور علاقائی انسداد دہشت گردی تعاون میکانزم کے قیام کو فروغ دیا ہے۔

مستقبل میں چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون مزید گہرا ہوگا، دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف تکنیک، معلومات کے تجزیے، اور افرادی تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنائیں گے اور زیادہ بہتر دہشت گردی مخالف تعاون کا میکانزم قائم کریں گے۔ یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔دہشت گردی انسانی معاشرے کی مشترکہ دشمن ہے، جس کے خلاف بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے ساتھ چین کے انسداد دہشت گردی تعاون سے ایک ذمہ دارانہ بڑی طاقت کا کردار اجاگر ہوتا ہے۔ مشترکہ خطرات اور چیلنجز کے سامنے چین اور پاکستان ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات کریں گے اور انسانی ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کی بہبود کے لیے اہم ہے بلکہ عالمی امن کو برقرار رکھنے کی ایک اہم قوت بھی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے سفر میں چین اور پاکستان کندھے سے کندھا ملا کر امن کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط فولادی دیوار تعمیر کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

فلسطینی عوام کے لیے تعاون، صحت کے شعبے میں معاہدہ طے

پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں، کیونکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو ریاست فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں۔ پاکستان نے کئی بین الاقوامی فورمز پر اسرائیلی قابض افواج کے خلاف فلسطین کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ پاکستان باقاعدگی سے غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بھی بھیجتا ہے، جہاں اسرائیل اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔وزارتِ قومی صحت کی جانب سے آج جاری کیے گئے بیان کے مطابق وفاقی وزیر برائے صحت سید مصطفیٰ کمال اور فلسطینی سفیر ڈاکٹر زہیر در زید نے ایم او یو پر دستخط کیے۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ’ اس معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کی صحت اور فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لیے مزید قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔وزارتِ صحت کی پریس ریلیز کے مطابق تقریب میں سیکریٹری صحت حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل نے بھی شرکت کی۔معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ’ ایک پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ آئندہ 30 دنوں میں قائم کیا جائے گا جو معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا اور عملی تعاون کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا۔’معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے اہم شعبے’ ایڈوانسڈ میڈیکل فیلڈز میں استعداد بڑھانے’ پر مرکوز ہوں گے جن میں انٹروینشنل کارڈیالوجی، اعضا کی پیوند کاری، آرتھوپیڈک سرجری، اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈ، برن اور پلاسٹک سرجری شامل ہیں۔وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا کہ’ متعدی امراض، امراضِ چشم اور فارماسیوٹیکلز کے شعبوں میں بھی مشترکہ کوششیں کی جائیں گی، اور مشترکہ تحقیقی مواقع بھی تلاش کیے جائیں گے۔’فلسطین کی حمایت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے فلسطینی سفیر کو یقین دہانی کرائی کہ ’ صحت کے شعبے میں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی مسلسل مدد کی جائے گی۔’انہوں نے مزید کہا کہ’ پاکستان کے عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہم ہر ممکن طریقے سے ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔فلسطینی سفیر نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ فلسطین اور پاکستان برادر ممالک ہیں، ہم مل کر اپنے عوام کی صحت اور فلاح و بہبود کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • فلسطینی عوام کے لیے تعاون، صحت کے شعبے میں معاہدہ طے
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر 
  • عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرادی