ماہ رمضان کے دوران سحر سے افطار تک مسلمان کھانے پینے سے دور رہتے ہیں اور سحری کے لیے بہت جلد اٹھتے ہیں۔

یعنی ایک ماہ کے لیے طرز زندگی میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں خاص طور پر نیند پر سب سے زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔رات کی نیند کا دورانیہ مختصر ہونے اور دن میں روزے کی وجہ سے بیشتر افراد تھکاوٹ اور ذہنی مستعدی میں کمی جیسے مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ دوپہر کی نیند یا قیلولہ سے انہیں بہت زیادہ مدد مل سکتی ہے۔

ایک حالیہ طبی تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ ماہ رمضان کے دوران قیلولے کا مثالی دورانیہ کتنا ہونا چاہیے۔روزے رکھنے والے ایتھلیٹس پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزے کے دوران 40 منٹ کے قیلولے سے جسمانی اور ذہنی کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے۔اسی طرح فٹبال کے کھلاڑیوں پر ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا کہ قیلولے سے وہ مختصر فاصلے کی دوڑ اور توجہ مرکوز کرنے کے ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

قیلولے سے دماغ اور جسم کو دوبارہ تازہ دم ہونے کا موقع ملتا ہے۔جب کھانے کے اوقات تبدیل ہو جاتے ہیں اور رات کی نیند کا دورانیہ گھٹ جاتا ہے تو دماغ میں نیند کا دباؤ جمع ہونے لگتا ہے۔دوپہرکو ظہر کے بعد قیلولے سے اس دباؤ میں کمی آتی ہے جبکہ مزاج خوشگوار ہوتا ہے، ری ایکشن ٹائم بہتر ہوتا ہے جبکہ جسمانی مشقت کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے۔

وہ غذائیں جو جسمانی توانائی بڑھانے کے لیے بہترین ہوتی ہیں2024 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دوپہر کو 40 منٹ کی نیند سے نہ صرف غنودگی میں کمی آتی ہے بلکہ اس سے توجہ مرکوز کرنے اور سوچنے کے کاموں میں کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
اسی طرح 2025 میں خواتین میں ہونے والی ایتھلیٹس پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کو کم دورانیے کی نیند کے بعد دوپہر 40 اور 90 منٹ کا قیلولہ جسمانی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے اور مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔مگر یہ قیلولہ کرنے کے عادی افراد کے لیے اچھی خبر نہیں، ویسے تو کئی بار طویل دورانیے کا قیلولہ زیادہ مفید ہوتا ہے مگر اس سے عارضی طور پر ذہن سست ہو جاتا ہے۔

رمضان کے دوران ہمارا جسم نیند کے شیڈول میں تبدیلیوں سے بتدریج مطابقت پیدا کرلیتا ہے تو مختصر قیلولہ زیادہ مفید ثابت ہوسکتا ہے۔اس سے نیند کے معیار اور دورانیے میں کمی جیسے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔مگر قیلولہ کا وقت بہت اہم ہوتا ہے اگر ایسا سہ پہر کے اختتام پر کیا جائے تو اس سے رات کو نیند کا وقت متاثر ہوسکتا ہے جس سے نیند متاثر ہونے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔

مگر درست وقت یعنی ظہر کے بعد قیلولہ کرنے سے ذہنی مستعدی میں اضافہ، خوشگوار مزاج اور جسمانی کارکردگی بہتر ہونے جیسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جو کہ ماہ رمضان کے لیے بہت اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔ویسے تو یہ آپ کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے کہ رمضان کے دوران روزانہ قیلولے کو عادت بنانا چاہیے یا نہیں مگر اس سے آپ کو اس مقدس مہینے کے دوران روزمرہ کی زندگی میں جن چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے، ان پر قابو پانے میں مدد جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رمضان کے دوران کی نیند نیند کا ہوتا ہے کے لیے

پڑھیں:

مسافر کوچ پر چھاپا؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرنے والا ملزم گرفتار، مغوی بچہ بازیاب

کوئٹہ:

مسافر کوچ پر چھاپے کے دوران خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرنے والا ملزم گرفتار جب کہ  مغوی بچہ بازیاب کروا لیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر کازیزات کے مطابق لیویز فورس نے کوئٹہ سے پنڈی ج انے والی مسافر کوچ پر چھاپا مارا اور کارروائی کے دوران مغوی بچے کامران خان کو بازیاب کرا کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔

مخبر نے خفیہ اطلاع دی تھی کہ بچے کو اغوا کیا جارہا ہے۔ دورانِ کارروائی ملزم حضرت بلال خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کر رہا تھا۔ گرفتار ملزم کو جلد کوئٹہ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ساحل پر جانا دماغی صحت کیلئے فائدہ مند
  • موبائل الارم کا استعمال آپ کےلیے کتنا خطرناک ہے؟پریشان کن طبی تحقیق سامنے آ گئی
  • پنجاب کے رمضان نگہبان پیکج 2024 میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صلاحیتوں سے پاکستان ایٹمی قوت بنا، علامہ سبطین سبزواری
  • پاک ، بھارت ایٹمی جنگ ، 2کروڑ سے زائد جانیں جانے کا خطرہ،ماہرین کا انتباہ جاری
  • حج کے دوران تنقید مہنگی پڑ گئی: ایرانی عالم غلام رضا قاسمیان سعودی عرب میں گرفتار
  • پاکستان: تمباکو نوشی پر سالانہ خرچہ 2.5 ارب ڈالر، 164,000 جانیں
  • سونے کی قیمتوں میں نمایاں کمی، موجودہ قیمت کیا؟ جانیں
  • ججز نے حلف اٹھایا ہوا ہے انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے: بیرسٹر گوہر علی خان
  • مسافر کوچ پر چھاپا؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرنے والا ملزم گرفتار، مغوی بچہ بازیاب