سونے کی اُڑان؛ آج پھر بڑا اضافہ ہونے سے قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی:
سونے کی قیمتوں میں آج پھر بڑا اضافہ ریکارڈ ہوا، جس کے نتیجے میں عالمی اور مقامی سطح پر سونا تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہا ہے۔
عالمی سطح پر خریداری کے بڑھتے ہوئے حجم سے سونے کی مقامی قیمتوں کے نئے ریکارڈز بنتے جارہے ہیں۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں 18روزہ وقفے کے بعد فی اونس سونے کی قیمت یک دم 46ڈالر کے اضافے سے 2ہزار 988ڈالر کی سطح پر آ گئی۔
اسی طرح مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے اور 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 4ہزار 700روپے کے اضافے سے 3لاکھ 14ہزار روپے کی سطح پر آگئی ہے۔
دریں اثنا ملک میں فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 4ہزار 30روپے کے اضافے سے 2لاکھ 69ہزار 204روپے کی سطح پر آگئی ہے۔
اِسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 90روپے کے اضافے سے 3ہزار 530روپے اور فی 10 گرام چاندی کی قیمت 77روپے کے اضافے سے 3ہزار 26روپے کی سطح پر آگئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی سونے کی عالمی قیمت میں 27 ڈالر فی اونس اور مقامی مارکیٹ میں 2800 روپے فی تولہ کا اضافہ ہونے سے قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کے اضافے سے کی سطح پر
پڑھیں:
چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے
بابوسر شاہراہ کے سیلابی ریلے نے بدترین تباہی پھیلائی، سیلاب میں مقامی افراد کے بھی کئی گھر تباہ ہوئے، اس کے باوجود وہ سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔
پیر کو آنے والے اس سیلاب میں چار سیاحوں کے علاوہ ایک مقامی شخص بھی جاں بحق ہوا۔
والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلاملینڈ سلائیڈنگ سے چار سیاحوں سمیت پانچ اموات کی تصدیق ہوگئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے
چلاس سیلاب نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو بھی آزمائش میں ڈال دیا ہے، بابو سر تھک نالے کے پہاڑی علاقوں میں آباد غریب مکین کچے گھروں، موٹر سائیکلوں سمیت دیگر تعمیرات کی تباہی پر پریشان ہیں لیکن پھر بھی آزمائش کی گھڑی میں وہ مہمانوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔
پولیس، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد پتھروں اور ملبے میں پھنسے سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرتے رہے، کھانے پینے کا بندوبست کیا اور کئی سیاحوں کو اپنے گھروں پر بھی قیام کروایا۔
ریسکیو کیے گئے سیاح ان مہمان نوازوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔