گزشتہ روز مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے سے یہ خبر گردش کرتی رہی کہ پاکستان اپنی شہریت 18 ہزار امریکی ڈالر یا 50 لاکھ پاکستانی روپے میں فروخت کر رہا ہے، جس پر بہت سے اچھے برے تبصرے بھی کیے گئے۔
وی نیوز نے خبر کی تصدیق کے لیے جب وزارتِ خارجہ سے رابطہ کیا تو ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ شہریت دینے اور شہریت کی تنسیخ سے متعلق تمام قوانین وزارتِ داخلہ کے زیرِانتظام ہیں اور وہی اس خبر کی تصدیق یا تردید کر سکتے ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے میڈیا ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر جعلی خبر ہے اور ایسی کوئی پالیسی یا ترمیم زیرغور بھی نہیں ہے، جب ان سے اس بارے میں باقاعدہ تردید جاری کرنے کا کہا گیا تو ان کا موقف تھا کہ ایسی درجنوں خبریں روزانہ جاری ہوتی رہتی ہیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ خبر کو درست مانتے ہوئے کئی سوشل میڈیا صارفین آپس میں بحث و تکرار بھی کرتے رہے کہ پاکستان کی شہریت کتنی اچھی یا بری ثابت ہو سکتی ہے۔
جہاں ایک طرف بعض صارفین سر کھجارہے تھے کہ پاکستان کی شہریت کون حاصل کرنا چاہے گا، وہیں بعض دوسرے صارفین اِس بات پر مُصر تھے کہ مغربی ممالک کے پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان ایک محفوظ اور کئی ممالک سے ترقی یافتہ ملک ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا

سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق  ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں  وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
 
 

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

متعلقہ مضامین

  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  •  لازوال عشق ڈیٹنگ شوکا ٹیرز جاری: سوشل میڈیا صارفین نے بے حیائی اور فحاشی کے فروغ کی کوشش قرار دیدیا
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • ایشیا کپ: پاکستان کے میچز میں رچی رچرڈسن کی تقرری کا امکان
  • پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا مشورہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کا تھا،بھارتی میڈیا
  • بھارتی ٹیم کو پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحے سے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے روکا،بھارتی میڈیا
  • میچ ہارگئے توکیا ہوا جنگ توہم جیتے، بھارت سے میچ پر پاکستانی شائقین کے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے