لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت میں پی ایچ اے کے کھالے نہ چلنے اور واسا کی جانب سے واٹر میٹرز کی تنصیب میں سست روی پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے باور کرایا کہ اگر واٹر میٹرز کی تنصیب کے معاملے میں مزید تاخیر کی گئی تو ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور کیا جائے گا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ لوڈر رکشہ کو الیکٹرک وہیکل میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے عدالتی احکامات کی عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ عدالت نے واسا اور ٹرانسپورٹ سے متعلق مزید رپورٹیں آئندہ سماعت پر جمع کرانے کا حکم دیا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے بھی لوڈر رکشہ اور آٹو رکشہ سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اٹھارہ ٹرانسپورٹ کمپنیوں سے میٹنگز کی گئیں اور انہیں آٹو اور لوڈر رکشہ بنانے کے لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ سے میٹنگ کرکے لوڈر رکشہ کو الیکٹرک وہیکل میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ایک کمپنی نے تجویز دی ہے کہ میٹرو سٹیشنز کو چارجنگ پوائنٹس میں بدلا جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: لوڈر رکشہ

پڑھیں:

لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع

شہر لاہور میں ایک ہزار گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز بنانے کا بڑا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار اور ریچارج کرنے کے لیے بڑا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے لبرٹی چوک گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل سائٹ کا دورہ کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیر زمین پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کےلیے ریچارج ویل بنایا گیا ہے۔ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کی کپیسٹی یومیہ 8000 گیلن ہے جبکہ لاہور میں تین گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز فنکشنل ہیں۔ مزید برآں لاہور میں کل 15 مقامات پر گراؤنڈ واٹر ویل بنائے جائیں گے۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جدید انجینئرنگ حل متعارف کراویا گیا ہے۔ پی ایچ اے لاہور تمام پارکس میں گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کے لیے جگہ مختص کرے گی۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز کی تعمیر کے دوران موجودہ درختوں کا خاص خیال رکھا جائے، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ واسا پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں گراؤنڈ واٹر ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت، اسے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ تمام ادارے اس پراجیکٹ کو سنجیدگی سے مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشت گردی عدالت سے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا