اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسلام آباد میں جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اس کے تحت پاکستان کو دو ارب ڈالر ملیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اب دو ارب ڈالر ملیں گے۔ معاشی اور اقتصادی بحالی پر آئی ایم ایف مطمئن ہے اور حکومت کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ پاکستان کو ایک ارب ڈالر قسط اور ایک ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں ملیں گے۔ قرض کی قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی منظوری یکمشت دیئے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کی قرض کی درخواست کی منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ کے لئے آئی ایم ایف گراؤنڈ ورکنگ کو مانیٹر کرے گا۔ اقتصادی جائزہ مذاکرات کے بعد ایگزیکٹو بورڈ سے قرض کی منظوری اپریل یا مئی میں متوقع ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صنعتی شعبے کی ویڈیو مانیٹرنگ کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کردیا۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر صنعتی شعبے کی پیداوار کی نگرانی کرے گا، سینٹرل کنٹرول یونٹ ایف بی آرکو رئیل ٹائم ڈیٹا فراہم کرے گا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پیداواری ریکارڈ کا تجزیہ کرکے قانونی کارروائی کی جا سکے گی، ویڈیو مانیٹرنگ کے بغیر مال فیکٹری سے نہیں نکالاجاسکے گا، ویڈیو نگرانی کا ساز و سامان لائسنس یافتہ مجاز وینڈر کے ذریعے نصب ہوگا۔ اس کے علاوہ مجاز وینڈر نصب ٹیکنالوجی کو وقتاً فوقتاً اپ گریڈ کرنے کا پابند ہوگا۔ آئی ایم ایف وفد نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی جبکہ زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے قانون سازی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔ پاکستان کو 7 ارب ڈالر بیل آئوٹ پیکج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کیلئے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں موجود ہے۔ مذاکرات کے آخری روز آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ پہنچا اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔ وفد نے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کو سراہا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید مذاکرات کے لیے آن لائن رابطہ برقرار رکھا جائے گا جبکہ پاکستانی حکام پرامید ہیں کہ 3 شعبوں میں تحفظات کے باوجود مشن قرض اجراء کی سفارش کرے گا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ریٹیل، ہول سیل اور رئیل اسٹیٹ سمیت کئی شعبوں میں ٹیکس وصولی بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس ریٹ میں کمی کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو تاجروں کی رجسٹریشن کے لیے مہم جاری رکھنے کی تحریری یقین دہانی کرا دی جبکہ آئی ایم ایف نے پوائنٹ آف سیل، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم موثر بنا کر ٹیکس چوری روکنے پر اصرار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے قانون سازی سے مطمئن ہے جبکہ آئی ایم ایف نے قومی ائیرلائن اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری جون تک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ا ئی ایم ایف آئی ایم ایف یقین دہانی ایف بی آر کے مطابق ارب ڈالر ملیں گے کرے گا

پڑھیں:

نجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)

خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، شہباز شریف
قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قبول نہیں، جائزہ اجلاس میں بات چیت

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے، نجکاری کمیشن کو مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں (SOEs ) کی نجکاری پر پیش رفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے، نجکاری کے عمل کو موثر، جامع اور مستعدی سے کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، منتخب انجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)داروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کیے جائیں، قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔وزیراعظم نے خصوصی ہدایت دی کہ نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیے میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے، مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کیے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتے اور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے، نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے۔وزیراعظم کو 2024ء میں نجکاری لسٹ میں شامل کیے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن، منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مدنظر رکھ رہا ہے، منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز)، سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیٔرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلی حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • ’ بھارتی شہریوں کو نوکری پر رکھنا بند کرو‘ امریکی صدر کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت 
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • نجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم جلد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، بنگلادیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
  • چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن میں ہوں گے، ترجمان چینی وزارت تجارت
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
  • اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
  •  بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اووربلنگ کے ذریعے 244 ارب بٹورنے کا انکشاف