ہانیہ عامر کی بندی لگا کر ہندو مداحوں کو ’ہولی‘ کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی سرفہرست اداکارہ و ماڈل ہانیہ عامر نے اپنے حسین چہرے پر بندی لگا کر اپنے ہندو مداحوں کو ان کے مذہبی تہوار ’ہولی‘ کی مبارک باد دی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر 17.9 ملین فالوورز رکھنے والی اداکارہ ہانیہ عامر آج کل برطانیہ میں موجود ہیں۔
انہوں نے ’ہولی‘ کے موقع پر اپنے ہندو مداحوں کو مبارک باد دینے کے لیے منفرد انداز اپناتے ہوئے ماتھے پر بندی سجائی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Hania Aamir 哈尼亚·阿米尔 (@haniaheheofficial)
اداکارہ نے انسٹاگرام پر نئی پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اپنی متعدد تصویریں اپلوڈ کی ہیں۔
ان تصاویر میں ہانیہ عامر کو بندی لگائے دیکھا جا سکتا ہے۔
اداکارہ نے اپنی اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ایک عقل مند آدمی نے ایک بار حقائق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی برائی نہ سنو، کوئی برائی نہ دیکھو اس لیے میں برا نہیں بولتی، ’ہولی‘ کا جشن منانے والوں کو مبارک ہو۔
اداکارہ کی اس پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین ہانیہ عامر کے بندی لگانے پر اپنی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ہندوؤں کے کلچر میں گھس رہی ہیں، اِن سے پوچھو کہ آخری بار نماز کب پڑھی تھی؟ ایک اور صارف نے کہا کہ ہانیہ جان بوجھ کر کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑتی رہتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کمنٹس آئیں اور انہیں reach ملے۔
کسی صارف نے کمنٹس سیکشن میں لکھا کہ بِندی کا تعلق کسی مخصوص مذہب سے نہیں ہے، جیسے قمیض شلوار صرف مسلمانوں کا لباس نہیں ہے، ایک دوسرے کے تہواروں میں شرکت سے ہی دوریاں مٹ سکتی ہیں۔
ہانیہ عامر کو اس پوسٹ پر ناصرف تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ کچھ انٹرنیٹ صارفین اداکارہ کو ان فالو کرنے کا بھی کہہ رہے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر
پڑھیں:
ڈی آئی خان میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ
ڈی پی او کے مطابق فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ ڈی پی او بنوں کے مطابق نصف شب کو پولیس پوسٹ دھرئے پل پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے بہادر پولیس اہل کاروں کی بروقت اور فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔ فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ دہشت گرد آئی ٹی کیمرے کو نشانہ بنا کر ایک مربوط حملہ کرنا چاہ رہے تھے۔
حکام کے مطابق پولیس جوانوں نے مشکوک حرکات کے سدباب میں کارروائی شروع کی اور اسی دوران دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں نے مختلف اطراف سے چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گردبھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر پولیس کے جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی ہے۔