بالی ووڈ اسٹارز میں مقبول اسپتال میں1500کروڑ روپے کا فراڈ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے فلمی ستاروں میں مشہور ممبئی کے بلندوبالا لیلاوتی اسپتال سے وابستہ لالچ وہوس کی ڈرامائی داستان منظرعام پر آگئی جس سے بھارتی میڈیکل شعبے کی دنیا بھر میں بدنامی ہو رہی ہے۔ اسی میں کچھ عرصہ قبل زخمی اداکار سیف علی خان کا علاج ہوا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 20 سال تک اسپتال کے بااثر ٹرسٹی چند کمپنیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے لوٹ مار کرتے رہے۔ کمپنیاں زیادہ قیمت لگا کر ادویہ، طبی آلات و دیگر سامان فراہم کرتیں۔ جو رقم بچتی، بانٹ لی جاتی۔ نئی انتظامیہ کی رو سے یوں 1250 تا 1500 کروڑ روپے کی خطیر رقم کا ڈاکہ ڈالا گیا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم ٹرسٹیوں میں ہیروں کے کاروبار سے ارب پتی بنے بانی اسپتال ، کیرتی لعل مہتہ کے بیٹے وپوتے بھی شامل ہیں جو خود بھی کروڑ پتی ہیں اور اب فرار ہو کر دبئی و بیلجئم میں رہتے ہیں۔
کیرتی لعل کا بیٹا اسپتال میں کالاجادو کراتا تا کہ پکڑا نہ جائے۔اس کے کمرے سے انسانی کھوپڑیوں اور بالوں والے مرتبان ملے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔
ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔