مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف گھیرا مزید تنگ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہوگیا۔
پراسیکیوشن نے ملزم ارمغان کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔ پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جنرل سے رپورٹ طلب کی ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ ملزم ارمغان کے خلاف کل کتنے مقدمات درج ہیں اور ان کیسز کا اسٹیٹس کیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم ارمغان کے خلاف منشیات فروشی، وکیل کو دھمکانے اور دیگر وارداتوں کے مقدمات ضلع جنوبی کے تھانوں میں درج ہیں۔
وکیل کو دھمکیاں دینے کے کیس کی سماعت ملتوی
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے وکیل کو دھمکیاں دینے کا مقدمہ بغیر کسی کارروائی کے عید کے بعد تک ملتوی کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو وکیل کو دھمکیاں دینے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں بوٹ بیسن پولیس نےملزم ارمغان پیش نہیں کیا گیا۔ مقدمے کا تفتیشی افسر بھی پیش نہیں ہوا۔
عدالت نے سماعت عید کے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ ملزم ارمغان کیخلاف بوٹ بیسن پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزم نے 2 مقدمات میں وکیل کو دھمکیاں دیں تھیں۔ ملزم کیخلاف سیف علی جتوئی ایڈووکیٹ نے 2024 میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزم ارمغان کے خلاف وکیل کو دھمکیاں
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ
انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔
انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔
پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔