Islam Times:
2025-09-18@12:25:54 GMT

روس مذاکرات کے بجائے دباؤ کی زبان سمجھتا ہے، زیلنسکی

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

روس مذاکرات کے بجائے دباؤ کی زبان سمجھتا ہے، زیلنسکی

یورپی رہنماؤں کے ساتھ ورچوئل اجلاس میں خطاب کے دوران یوکرینی صدر نے کہا کہ میں آپ سے یہ بھی کہتا ہوں کہ آپ یوکرین اور مستقبل میں اپنے ممالک میں فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے بارے میں نہ بھولیں کیوں کہ ہم سب کو تحفظ کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امن کا راستہ غیر مشروط طور پر شروع ہونا چاہیے، تاہم روس امن معاہدے میں رکاوٹ بن رہا ہے، لہٰذا روس پر مذاکرات کے بجائے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے کیوں کہ وہ ایک ہی زبان سمجھتا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جاری بیان میں یہ بات بتائی۔ پوسٹ کے مطابق یوکرین کے اتحادی یورپی ممالک کے سربراہان کے ساتھ ورچوئل اجلاس سے خطاب میں یوکرینی صدر نے کہا کہ امن کا راستہ غیر مشروط طور پر شروع ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر روس ایسا نہیں چاہتا تو اس وقت تک سخت دباؤ ڈالا جانا چاہیے جب تک کہ وہ ایسا نہ کرے کیوں کہ ماسکو ایک ہی زبان سمجھتا ہے۔ اپنی پوسٹ میں یوکرینی صدر نے کہا کہ منگل کے روز سے جنگ بندی سے متعلق امریکا کی تجویز زیر بحث ہے، جس میں 30 روز کے لیے فضائی، سمندری اور زمینی سطح پر مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی شامل ہے جب کہ اس عرصے کے دوران حقیقی امن کے لیے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا ممکن ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران ہم نے اس حوالے سے بات کی کہ کون چیزوں کو سست کرے گا اور امن میں تاخیر کرے گا، اب ہم یہ واضح طور پر دیکھ رہے ہیں، یہ جنگ بندی پہلے ہوسکتی تھی لیکن روس اسے روکنے کے لیے ہرممکن کوشش کررہا ہے۔ یوکرین کے صدر نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ولادی میر پیوٹن زمینی صورتحال سے متعلق غلط بیانی کررہا ہے، خاص طور پر کرسک کے علاقے میں جہاں یوکرینی افواج اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر جنگ بندی سے متعلق بھی جھوٹ بول رہے ہیں کہ یہ عمل بہت پیچیدہ ہے، درحقیقت اس کے ذریعے سب کچھ کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور اس بارے میں ہم امریکا سے بات کرچکے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جدہ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد پیوٹن اس جنگ کو تقریباً ایک ہفتے تک آگے بڑھا چکا ہے اور وہ مزید اسے آگے لے جائے گا۔ ولادی میر زیلنسکی نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا کہ 3 سال سے روس کی اس جنگ میں صرف تباہی دیکھی گئی اور اب اس کو روکنے کے لیے صرف بات چیت نہیں بلکہ دباؤ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کے لیے روس پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دنیا جان لے کہ روس امن قائم کرنا نہیں چاہتا، روس امن معاہدے میں رکاوٹ بن رہا ہے، روس پر دباؤ ڈالا جائے جس میں روس کے خلاف سخت پابندیاں بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کی سلامتی کے لیے ہمیں تحریری ضمانت چاہیے، ہمیں سیکورٹی گارنٹی پر ایک واضح پوزیشن درکار ہے جب کہ میں یورپی یونین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس وقت ہماری مدد کررہے ہیں۔

یورپی رہنماؤں کے ساتھ ورچوئل اجلاس میں خطاب کے دوران یوکرینی صدر نے کہا کہ میں آپ سے یہ بھی کہتا ہوں کہ آپ یوکرین اور مستقبل میں اپنے ممالک میں فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے بارے میں نہ بھولیں کیوں کہ ہم سب کو تحفظ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیوٹن روس کی سرزمین پر کچھ غیر ملکی دستے لانا چاہتے ہیں تو یہ ان کا کام ہے لیکن یوکرین اور یورپ کی سلامتی سے متعلق ہمیں فیصلے کرنا ہوں گے۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ ہمیں نہ صرف یورپ اور جی سیون ممالک بلکہ دنیا بھر کے دیگر تمام ممالک کو امن کی خاطر متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس جنگ کو منصفانہ طریقے سے ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لیے سفارت کاری کو زیادہ سے زیادہ متحرک کیا ہے تاہم دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ روس ہی امن کی راہ میں واحد رکاوٹ ہے۔ ولادی میر زیلنسکی نے یورپی رہنماؤں سے درخواست کی کہ روس کو امن کی خاطر تمام ضروری اقدامات اٹھانے پر مجبور کرکے امن قائم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یوکرینی صدر نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ کی ضرورت ہے مذاکرات کے زیلنسکی نے یوکرین کے کے دوران انہوں نے کیوں کہ کے لیے کہ روس

پڑھیں:

ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی اے ٹی سی میں ویڈیو لنک کے بجائے پیش ہونے کیلئے درخواست دائر
  • سیلابی صورتحال:پنجاب کے علاقوں سے پانی اُترنا شروع ، سندھ کے بیراجوں پر دباؤ بڑھنے لگا، کچا ڈوب گیا
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  • گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ