Daily Mumtaz:
2025-04-25@05:10:16 GMT
پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ وصول کر لی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت چاول کی پہلی خریداری ہے، جو 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد 54 سال میں پہلی بار ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ بنگلہ دیش نے حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت پاکستان سے خریدے گئے 26250 ٹن آٹاپ چاول وصول کر لیے ہیں۔ آخری کھیپ جمعہ کو منزل پر پہنچ گئی۔ ذرائع نے کہا کہ معاہدے کے مطابق چاول کی قیمت 499 امریکی ڈالر فی ٹن ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان سے ا خری کھیپ بنگلہ دیش چاول کی
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی
ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے 1971 میں ”انسانیت کے خلاف جرائم“ سے متعلق مقدمے میں جماعت اسلامی کے سابق نائب سیکرٹری جنرل اظہر الاسلام کو دی جانے والی سزائے موت کے خلاف اپیل کی سماعت کے لیے 6 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے اپیل پر سماعت اپیلٹ ڈویژن کا فل بنچ کرے گا. اظہر الاسلام کو دی جانے والے سزائے موت کے خلاف اپیل پر 6 مئی کو سماعت کرنے کا فیصلہ چیف جسٹس ڈاکٹر سید رفعت احمد کی سربراہی میں چار ±کنی اپیلٹ بنچ نے منگل کو دیا تھااس موقع پر اظہر الاسلام کی نمائندگی بیرسٹر احسان عبداللہ صدیقی نے کی.(جاری ہے)
بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے اظہر الاسلام کو30 دسمبر 2014 کو انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی ان پر الزام تھا کہ جنگ کے دوران انہوں نے پاکستان کی طرف جھکاﺅرکھنے والے ملیشیا گروپ کے ایک رکن کے طور پر وسیع پیمانے پر قتلِ عام میں حصہ لیا تھا. یاد رہے کہ جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تھے بنگلہ دیش میں ماضی میں ان عدالتی کارروائیوں کے ناقدین کا بھی یہی کہنا تھا کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت جنگی جرائم کے ٹرائبیونل کو اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی تھی اس فیصلے کے خلاف ابتدائی اپیل 2019 میں کی گئی تھی تاہم اس وقت اپیلٹ ڈویژن نے سزائے موت کو برقرار رکھا تھا بعد ازاں 19 جولائی 2020 کو اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے سماعت کے لیے مقررنہیں کیا گیا تھا.