سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں نوازشریف اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی صورتحال پرتحریک کے لیے مشاورتی کونسل کا اجلاس بلایاہےجس میں حکومت مخالف تحریک میں پی ٹی آئی سے اتحاد پر فیصلہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے اور باہر قیادت میں یکسوئی نہیں، پی ٹی آئی سے معاملات میں تلخی کم ہوئی ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ بیان بازی سے پی ٹی آئی کےساتھ ممکنہ اتحاد میں دراڑ نہیں پڑی گی،میرے خلاف اگر کوئی بیان دیتا ہے تو پی ٹی آئی کو نوٹس لینا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عید کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے، یکطرفہ فیصلے بند نہ کئے توملکی سیاست میں شدت آئے گی۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کےمعاملے پربات چیت کرنی چاہیے، ریاست نےکہا  تو افغانستان کے معاملے پرکردارادا کرنےکاسوچ سکتےہیں۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں نوازشریف اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی

پڑھیں:

بدقسمتی سے آئین کو اکثر موم کی ناک بنادیا جاتا ہے،فضل الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی : جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میں سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں ہمیں سوچنا چاہیے کہ طویل جدوجہد کے نتیجے میں آمریت مضبوط ہوئی ہے یا جمہوریت؟۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آئین کو اکثر موم کی ناک بنا کر اس کی شکل تبدیل کی جاتی ہے، مارشل لا آئے تو پورے آئین کو لپیٹ کر اس کی وقعت کو ختم کردیا جاتا ہے، تشویش ہے پاکستان معاشی طورپر مزید کمزور ہورہا ہے، افغانستان کی معیشت بھی پاکستان سے بہتر ہے، ملک میں اگر امن نہیں ہوگا تو معیشت نہیں سنبھلے گی، اس کے لیے ہم سب کو مل کر چلنا ہوگا، ملک کو درپیش سیاسی اور معاشی بحرانوں کا حل قومی سطح پر باہمی اعتماد اور اداروں کی جانب سے عوامی فیصلوں کے احترام میں ہے، اگر صلح کی تجویز آئے تو خدا کا حکم ہے کہ صلح کرو۔

مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ پورا خطہ ترقی کی جانب گامزن ہے لیکن پاکستان مسلسل معاشی زوال کی طرف بڑھ رہا ہے، جو انتہائی تشویش ناک ہے، چاروں صوبوں میں میثاق پاکستان کا ایک ہی آئین ہے لیکن یہاں جب چاہا جاتا ہے اس آئین کی شکل تبدیل کر دی جاتی ہے، ہم ضیاءالحق کے مارشل لا کے دور سے جمہوریت کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں اور آج بھی وہی جدوجہد جاری ہے، اگر سیاست دان استقامت کا مظاہرہ کریں اور ادارے عوامی فیصلوں کو قبول کریں تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور ادارہ جاتی مداخلت نے نظام کو کمزور کر دیا ہے جسے درست کرنے کی اشد ضرورت ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن ملکی سلامتی کے معاملے پر تمام قوتوں کو ایک صفحے پر آنا ہوگا، اگر ملک میں امن قائم نہیں ہوتا تو معاشی بہتری ممکن نہیں اس لیے تمام ریاستی و سیاسی اداروں کو قومی مفاد میں متحد ہونا ہوگا، ایک اسلامی بلاک ہونا چاہیے، او آئی سی علامتی بلاک ہے، پاکستان اور سعودی عرب میں مسلم امہ کی قیادت کی صلاحیت موجود ہے، پاک سعودی عرب معاہدے کو خوش آمدید کہنا چاہیے، مسلم دنیا میں جہاں خرابیاں ہیں انہیں ٹھیک کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کی صورتحال ہر لمحہ خراب ہوتی جا رہی ہے، گوترش
  • دفاعی معاہدہ، سیاسی امکانات
  • پاک سعودی معاہدہ اسلامی دنیا کی وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا؛ مولانا فضل الرحمان 
  • مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا: صدر و وزیراعظم
  • مقبوضہ کشمیر/ فلسطین، انسانی المیے نظر انداز نہیں کر سکتے: شہباز شریف
  • مٹیاری،بندوں کو کوئی خطرہ نہیں،سپر فلڈ برداشت کرسکتے ہیں،یوسف شیخ
  • آئین کو اکثر موم کی ناک بنادیا جاتا ہے،فضل الرحمن
  • پارلیمان میں بھی اسٹیبلشمنٹ مداخلت نہ کرے اور عوام کا فیصلہ مانے، مولانا فضل الرحمان
  • بدقسمتی سے آئین کو اکثر موم کی ناک بنادیا جاتا ہے،فضل الرحمن
  • سی ایم پنجاب گرین ٹریکٹرپروگرام کا دوسرا فیز، پنجاب 9500 ہائی پاور ٹریکٹرزکیلئے قرعہ اندازی