چینی کی خریدوفروخت میں ہیراپھیری کرنیوالوں کے گرد گھیرا تنگ ،ایف آئی اے ، ایف بی آر اور آئی بی کو کریک ڈاون کا فری ہینڈ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (مہتاب حیدر) وزیر اعظم شہباز شریف نے قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول ایف آئی اے، ایف بی آر اور آئی بی، کو چینی کے شعبے میں مبینہ ہیر پھیر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کیلئے مکمل آزادی دے دی ہےجس کے ذریعے چند ہفتوں میں اربوں روپے کمانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
کچھ اندازوں کے مطابق چینی کے شعبے کے مافیا نے مختصر مدت میں تقریباً 140 ارب روپے کے ناجائز منافع کمائے ہیں۔ دو جہتی حکمت عملی کے تحت، وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت نے ایف بی آر اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کو چینی ملوں میں تعینات کر دیا ہے
جنہوں نے اس شعبے میں کئی سالوں سے جاری بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اہم ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ گنے کے کرشنگ سیزن کے تین ماہ کے دوران، حکومت نے ان چینی ملوں کی نشاندہی کر لی جو بے ضابطگیوں میں ملوث تھیں، اس کے علاوہ ذخیرہ اندوزوں، سٹہ مافیا کے ارکان اور ان مل مالکان کی بھی نشاندہی کی گئی جو چینی کی پیداوار، اسٹاک اور قیمت میں ہیر پھیر کر رہے تھے۔
منصوبہ بندی کے تحت ترتیب دی گئی حکمت عملی کے پہلے مرحلے میں، خریداری، چینی اٹھانے، مخصوص ڈیلرز کے پاس دستیاب اسٹاک، اور ادائیگیوں سے متعلق ڈیٹا کی بنیاد پر—جو یا تو ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی یا نوکروں کے نام پر رکھے گئے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے—حکومت کو جعلی خریداروں اور چینی ملوں کے بے نامی اور جعلی اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی رقوم کا مکمل اندازہ ہو گیا ہے۔
کالجزمیں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد ، نوٹیفکیشن جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے ‘فری ہینڈ’ دیتے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کا ملکر خاتمہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت سبی نصیر آباد قومی شاہراہ پر امن و امان کی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جی، کمشنر، ڈپٹی کمشنرز اور ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے قومی شاہراہ پر جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس اور لیویز کی حدود سے بالاتر ہو کر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: ’بلوچستان میں دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار‘ محسن نقوی نے وہ تذکرہ پھر چھیڑ دیا
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ لیویز اور پولیس مل کر جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کریں، انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے فری ہینڈ دیا جاتا ہے۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی حیل و حجت کے بغیر امن و امان یقینی بنانا متعلقہ انتظامی حکام کی ذمہ داری ہے۔ دہشت گردی کے انسداد کے لیے ایف سی اور سی ٹی ڈی سے مؤثر تعاون حاصل کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ رابطہ کاری کا نظام مربوط بنا کر قیام امن کی کوششوں کو نتیجہ خیز بنایا جائے۔ جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم کرکے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں اور کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جرائم پیشہ افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن و امان بلوچستان سیکیورٹی قومی شاہراہ