پاکستانی آبی ذخائر میں تشویشناک صورتحال،خطرناک رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
آبی ذخائر میں تشویشناک صورتحال، دریائے سندھ میں پانی کی سطح 50 فیصد سے کم ہوگئی، تربیلہ اورمنگلا ڈیم پر پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر آگئی ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں 50 فیصد کمی ہوگئی ہے جس فصلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ تربیلہ ڈیم میں پانی کی سنگین صورتحال ہے، تربیلا اور منگلا ڈیم پر پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر آگئی ہے۔ تربیلہ ڈیم کا موجودہ لیول 1404فٹ رہ گیا جبکہ1402فٹ ڈیڈ لیول ہے، پانی کی آمد میں بھی کمی ، 9 پیداواری یونٹس بند ہونے سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ تربیلہ ڈیم میں پانی کی آمد میں بھی کمی ہوگئی تربیلہ ڈیم کے 9 پیداواری یونٹس بند ہونے سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے ۔ تربیلہ ڈیم کے 17 پیداواری یونٹس میں 4 ہزار 888 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے ، تربیلہ ڈیم کے 8 پیداواری یونٹ سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح تشویشناک حد تک کم ہورہی ہے ۔ ڈیم میں پانی کا آبی ذخیرہ 2 فٹ باقی رہ گیا ، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہو1402 فٹ پر آگئی جبکہ ڈیم میں پانی کا ڈیڈل لیول 1402 فٹ ہے ، تربیلا ڈیم میں پانی کا زیر استعمال ذخیرہ 2فٹ باقی ہے، ڈیم میں پانی کا ذخیرہ.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تربیلا ڈیم میں پانی ڈیم میں پانی کا ڈیم میں پانی کی میں پانی کی سطح میگاواٹ بجلی
پڑھیں:
2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024ء کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔
بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی، جبکہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح مالی شعبہ بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں مالی مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف اجزا کی کارکردگی خطرات کی جانچ کو پیش کیا گیا اور کارپوریٹ شعبے کی مالی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اثاثوں میں توسیع سرمایہ کاری اور قرضوں دونوں کی وجہ سے ہوئی، جس سے نجی شعبے کے قرضوں میں مستحکم بحالی دیکھی گئی۔