جنین میں 80 فیصد سڑکیں بلڈوز، 21 ہزار افراد بے گھر
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
جنین میونسپلٹی کے ڈائریکٹر ممدوح آصف نے کہا کہ قابض فوج نے شہر کی 85 فیصد سڑکوں کو مسمار کر دیا ہے۔ تقریباً 8000 تجارتی ادارے اور دکانیں مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غرب اردن کے شہر جنین میں صیہونی فوج نے 85 فیصد سڑکوں کو بلڈوز کر دیا جبکہ 8 ہزار دکانیں اور تجارتی اداروں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ کیمپ کے تمام محلوں کو زبردستی بے گھر کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے جنین شہر اور اس کے کیمپ پر مسلسل 56 ویں روز بھی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے، گھروں کو بلڈوز کرنے اور جلانے اور دوسروں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے صبح سے ہی جنین شہر میں جنین کیمپ اور قریبی محلوں میں فوجی کمک بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ان کے ساتھ پانی کے ٹینک بھی ہیں۔ اس کے ساتھ جنگی طیاروں کی شہر پر پروازیں جاری ہیں۔ اسرائیلی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں کیمپ کے اردگرد کھڑی ہیں، جبکہ بلڈوزر سڑکوں کو صاف کرنے اور دیگر کو چوڑا کرنے کے لیے فوجی گاڑیوں کو واپسی کے چکر کے ارد گرد گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ جبریہ کے علاقے میں اسرائیلی گاڑیوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی۔ جنین کے میئر محمد جرار نے پیر کو ایک پریس بیان میں کہا کہ کیمپ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 21,000 ہو گئی ہے، جو کہ جنین کی 25 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتی ہے۔
جنین میونسپلٹی کے ڈائریکٹر ممدوح آصف نے کہا کہ قابض فوج نے شہر کی 85 فیصد سڑکوں کو مسمار کر دیا ہے۔ تقریباً 8000 تجارتی ادارے اور دکانیں مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں۔ کیمپ کے تمام محلوں کو زبردستی بے گھر کر دیا گیا ہے۔ وزارت تعلیم کے ترجمان صادق الخضور کے مطابق فروری کے اوائل میں دوسرے سمسٹر کے آغاز کے بعد سے جنین اور طولکرم شہروں کے 72 سکولوں میں جارحیت کی وجہ سے تعلیم معطل کردی گئی ہے، جس سے 26,000 طلباء اپنی تعلیم سے محروم ہیں۔ قبل ازیں اتوار کو جنین کیمپ میں میڈیا کمیٹی نے تصدیق کی کہ اسرائیلی جارحیت سے 512 گھروں اور تنصیبات کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 36 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی اور گرفتار کیے گئے ہیں۔ قابض فوج نے منظم آتشزدگی اور تباہی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے کیمپ کے اندر کئی گھروں کو آگ لگا دی، جبکہ کیمپ کے مرکزی چوک اور شہر کی کئی سڑکوں پر ان کی موجودگی بدستور جاری ہے۔ قابض فوج نے جنین کے سرکاری ہسپتال کے داخلی راستے کو بھی مٹی کے ٹیلوں سے بند کر دیا جس سے زخمیوں اور بیماروں کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
اسلام آباد:بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے منگل کو رواں مالی سال کے لیے پاکستان کی شرح نمو کی پیش گوئی کو 3 فیصد سے کم کر کے محض 2.6 فیصد کر دیا۔
آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا ہے۔
آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے ۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا ترقیاتی بجٹ سے اہم منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ
اگلے مالی سال کیلئے IMFنے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا ۔ رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا ۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔
قبل ازیں IMFکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کا نئی کاربن لیوی متعارف کرانے، بجلی سستی، پانی مہنگا کرنے پر اتفاق
یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی ھی ۔
وزارت خزانہ کے ایک ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (RSF) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
IMF نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت دے دی
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔
جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔
عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔