فیشن وہ جادو ہے جو ہر دور میں بدلتا رہتا ہے، مگر اسٹائل وہ پہچان ہے جو ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ ہرلڑکی کے دل میں یہ سوال ضرور آتا ہے کہ ’اب کیا فیشن میں ہے؟‘ اور ’کونسا اسٹائل آؤٹ ہو چکا ہے؟‘ سوشل میڈیا پر ہر روز کوئی نہ کوئی نیا ٹرینڈ ابھرتا ہے، لیکن کیا فیشن صرف ٹرینڈز کو فالو کرنے کا نام ہے؟

اگر آپ بھی جاننا چاہتی ہیں کہ فیشن کی دنیا میں آگے کیسے بڑھا جائے اور منفرد اسٹائل کیسے اپنایا جائے، تو مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر ابق ناصر کے دلچسپ راز ضرور جانیں!

رمضان اسپیشل ٹرانسمیشن میں شہریار عاصم نے جب مشہورسوشل میڈیا انفلوئنسرابق ناصر سے پوچھا کہ فیشن کا اتنا زبردست آئیڈیا انہیں کیسے ہوتا ہے، تو انہوں نے کمال کا جواب دیا!

ابق ناصر نے بتایا کہ ’جو چیز فیشن میں ہو، وہ آپ کی پوری سوشل میڈیا فیڈ پر چھائی ہوتی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ جیسے آج کل فرشی شلوار ٹرینڈ میں ہے، تو ہر جگہ وہی نظر آ رہی ہے۔ مگر اصل بات یہ ہے کہ فیشن کا بادشاہ وہی ہوتا ہے جو ٹرینڈ سے ہٹ کر کچھ نیا لے آئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فیشن کا اندازہ لگانے کے لیے وہ خود موسم، کپڑے کے ٹرینڈز اور آنے والے ایونٹس پر نظر رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اب ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ یہ ویلویٹ کا سیزن ہے یا سلک کا، اور عید پر کیا پہننا ہے!‘

اور سب سے خاص بات؟ ابق ناصر اپنے کپڑے خود ڈیزائن کرتی ہیں اور ہمیشہ منفرد چیزیں تیار کرتی ہیں۔

تو اگر آپ بھی اپنے فیشن سینس کو لیول اپ کرنا چاہتے ہیں، تو صرف ٹرینڈز کو فالو نہ کریں بلکہ اپنا اسٹائل کریئیٹ کریں۔ کیا آپ بھی اپنے کپڑے خود ڈیزائن کرنا چاہیں گے؟ ہمارے فیسبک پیج پر اپنے کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہ فیشن

پڑھیں:

میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف

مہمانِ خصوصی ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ خصوصی سیمینار جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کانفلکٹ ریزولوشن کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کا سوراج"۔ اس موقع پر "دور درشن" کے ڈائریکٹر جنرل کے ستیش نمبودری پاد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ پروگرام کی صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے کی۔ اس موقع پر متعدد اسکالروں اور ماہرین تعلیم نے مہاتما گاندھی کے نظریات اور ان کے سوراج کے تصور کی عصری معنویت پر اپنے خیالات پیش کئے۔ مہمانِ خصوصی کے ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تاریخی اور تحریک انگیز ادارے میں بولنا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ خود نظم، اخلاقیات اور اجتماعی بہبود کا مظہر ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کا مشہور قول نقل کیا "دنیا میں ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کافی ہے، مگر کسی کے لالچ کے لئے نہیں"۔

ڈاکٹر نمبودری پاد نے بتایا کہ جب وہ نیشنل کونسل فار رورل انسٹیٹیوٹس (این سی آر آئی) میں سکریٹری جنرل تھے تو انہوں نے وردھا کا دورہ کیا جہاں انہیں گاندھیائی مفکرین نارائن دیسائی اور ڈاکٹر سدرشن ایینگر سے رہنمائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے یجروید کے منتر "وشوَ پُشٹم گرامے اَسمِن انا تورم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حقیقی سوراج متوازن دیہی خوشحالی اور انسانی ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں "آدرش پسندی بمقابلہ حقیقت پسندی"، "ترقی بمقابلہ اطمینان" اور "شہری زندگی بمقابلہ دیہی سادگی" کے تضادات میں گاندھی کا سوراج انسانیت کے لئے ایک اخلاقی راستہ پیش کرتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ دنیا مہاتما گاندھی کو پڑھ کر اور سن کر جانتی ہے، لیکن میں گاندھی میں جیتا ہوں، کیونکہ میں چمپارن کا ہوں، جہاں سے گاندھی کے ستیاگرہ کی شروعات ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹاپ سیڈ ناصر اقبال تیسری سی این ایس اسکواش چیمپئن شپ کے فاتح بن گئے
  • اداکار زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • بھارت نے اعجاز ملاح کو کونسا ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا؟ وزیر اطلاعات کا اہم بیان
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا خصوصی انٹرویو
  • دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
  • بھارتی میڈیا کا نیا جھوٹ بے نقاب، پاکستان نے پروپیگنڈا کا پول کھول دیا!