آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی کا عدلیہ کی آزادی کے لیے تحریک تیز کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی کے لیے تحریک تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف عید کے بعد بھرپور مہم چلانے کا اعلان کردیا۔
کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق وکلا ایکشن کمیٹی بار ایسوسی ایشنز کو ہر سطح پر متحرک کرے گی، اسلام آباد میں وکلا کنونشن منعقد کیے جائیں گے اور سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کو وکلا کنونشن میں دعوت دی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی اور آئینی بالادستی کے لیے وکلا کی ملک گیر تحریک چلائے جائے گی، 26ویں ترمیم سے عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچا، وکلا برادری جدوجہد جاری رکھے گی، آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی کی قیادت سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26ویں آئینی ترمیم آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد سول سوسائٹی عدلیہ کی آزادی وکلا برادری وکلا کنونشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 26ویں ا ئینی ترمیم آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد سول سوسائٹی عدلیہ کی آزادی وکلا برادری وکلا کنونشن آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی عدلیہ کی آزادی کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-25
مظفر آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد ہفتہ کو بھی پیش نہ ہوسکی اور یہ اگلے 4روز بھی پیش ہونے کا امکان نہیں ہے‘ ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی ،ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔