پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے تحت شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں نئی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے تحت شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں نئی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دہشتگردی اور سنگین جرائم کے واقعات میں فرانزک سائنس ٹیمیں فرسٹ رسپانڈر کے طور پر جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کریں گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے فرانزک سائنس اتھارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 8 ارب روپے کے فنڈز دے دیے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے تاریخ ساز انیشیٹو کے تحت پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی جدید خطوط پر استوار ہوگی۔ فرانزک سائنس ایجنسی کو اتھارٹی کا درجہ دے کر ادارے میں غیر معمولی اصلاحات لائی جارہی ہیں۔ فرانزک سائنس اتھارٹی کو کرائم سین کے تحفظ اور فرانزک مواد کی نقل و حمل کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
اس عمل سے ناصرف کام کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ عدالت میں موثر استغاثہ کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ پنجاب بھر میں اتھارٹی کے اپڈیٹڈ دفاتر اور لیبز کے قیام سے ان علاقوں کے کیسز کو وہیں ڈیل کیا جاسکے گا۔ صوبے کے تمام حصوں میں اتھارٹی دفاتر کی موجودگی اور قابل ہیومن ریسورس کی بدولت بروقت رپورٹس حاصل ہوں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی بورڈ کی سربراہ ہوں گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب فرانزک اتھارٹی کے لیے وائس چیرپرسن کی تعیناتی کریں گی۔ حکومت کی مکمل اور فوری سپورٹ یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ محکموں کو اتھارٹی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
سیکرٹری محکمہ داخلہ، فنانس، پی اینڈ ڈی، قانون، پراسکیوشن اور آئی جی پنجاب اتھارٹی بورڈ کے ممبران ہوں گے۔ فرانزک سائنس کی فیلڈ سے 5 ماہرین کو بھی اتھارٹی بورڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اتھارٹی کے لیے جدید ترین آلات، انفراسٹرکچر اور عمارتوں کی تعمیر و اپ گریڈیشن کے لیے 8 ارب کے فنڈز منظور کیے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی اتھارٹی بورڈ اتھارٹی کے گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
شمالی کوریا کا یوکرین کیخلاف جنگ میں 30ہزارفوجی روس بھیجنے کا فیصلہ
یوکرین(نیوز ڈیسک) یوکرینی انٹیلیجنس کے مطابق شمالی کوریا روس کی حمایت میں مزید 25 سے 30 ہزار فوجی یوکرین کے محاذ پر بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال خفیہ طور پر 11 ہزار فوجی روس بھیجے گئے تھے جن میں سے 4 ہزار ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔
سی این این کو حاصل انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق روسی وزارتِ دفاع ان فوجیوں کو ہتھیار اور تربیت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ دستے روسی زیرِ قبضہ یوکرین کے علاقوں میں براہ راست لڑائی کا حصہ بن سکتے ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر اور دیگر شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان فوجی تعاون میں تیزی آ رہی ہے، جبکہ کورین فوجی تربیتی مراکز اور روسی اڈوں پر مشترکہ مشقیں بھی کی جا رہی ہیں۔
یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے فوجیوں کی تعیناتی روس کی کمزور بھرتی کی صلاحیت اور آمریت پسند حکومتوں پر انحصار کو ظاہر کرتی ہے۔ جنوبی کوریا کی انٹیلیجنس کے مطابق یہ تعیناتی جولائی یا اگست میں ممکن ہو سکتی ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف جنگ کے دائرہ کار کو وسیع کر سکتی ہے بلکہ خطے میں نئے جغرافیائی تناؤ کو بھی جنم دے سکتی ہے۔
امیر جمعیت علماء اسلام پنجاب مولانا سید محمود میاں انتقال کر گئے