اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر دفاع  خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک تھا، میٹنگ میں لوگوں نے دہشتگردوں کو لانے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ نجی ٹی وی  سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف  نے کہا کہ یہ پالیسی جنرل باجوہ، جنرل فیض اور بانی پی ٹی آئی کی تھی، ہمیں جتنی شدت کے ساتھ مخالفت کرنی چاہیے تھی شاید ہم اثرات کو صحیح طرح اندازہ نہیں کرسکے۔میں نے میٹنگ میں بات نہیں کی تھی اندازہ تھا کہ سب کچھ طے ہے، میٹنگ میں سوالات ہوئے میں خود گواہ ہوں، میں نے حصہ نہیں لیا، میٹنگ میں محسن داوڑ بولا، دوبارہ بولنے کے لیے اٹھے تو ان کو بٹھا دیا گیا۔

ملکی زرمبادلہ ذخائر کتنے ہو گئے ؟ جانیے

"جنگ " کے مطابق وزیر دفاع نے کہا کہ واپس لاکر بسائے گئے افراد کی تعداد 4 ہزار کے لگ بھگ بتائی جا رہی تھی، کچھ بندے اس پالیسی کے تحت آچکے تھے، ان کے خلاف جلوس بھی نکل رہے تھے۔بلوچستان میں موجود لوگوں کے تانے بانے ایران اور افغانستان میں بھی ہیں، دہشتگردوں کے خلاف کائنیٹک آپریشن چل رہے ہیں۔مجھے نہیں یاد کہ میٹنگ میں آپریشن کیلئے3 ماہ کی مدت کا کہا گیا ہو، میٹنگ میں اگر مدت سے متعلق بات اگر ہوئی بھی ہو تو میں نہیں بتاؤں گا، علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں رسمی تنقید کی ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، بجٹ اجلاس کا آغاز 10 جون کو ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر نےکہا ہے کہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد نہیں ہوگا جبکہ 13 جون سے بجٹ پر بحث کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ ایوان میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق اظہار خیال کا وقت دیا جائے گا۔

اسپیکر کے مطابق وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی جس کے بعد اس دن بحث سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائے گا، جبکہ 23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث کی جائے گی۔

مزید تفصیلات کے مطابق 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث و رائے شماری کی جائے گی۔ 26 جون کو فنانس بل 2025-26 کی قومی اسمبلی سے منظوری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 27 جون کو ضمنی گرانٹس اور دیگر اہم امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے منظور شدہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف اسپیکر کی اجازت سے ممکن ہوگی۔

قومی اسمبلی کے اس بجٹ اجلاس کو ملکی معیشت کی سمت طے کرنے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے، جہاں حکومتی پالیسیوں، ٹیکس تجاویز اور اخراجات کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان زوردار بحث متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
  • وفاقی بجٹ، قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول آگیا
  • قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
  • ’بدقسمتی‘، خواجہ آصف کا غزہ سے متعلق مسلم دنیا کی خاموشی پر اظہار افسوس
  • فلسطین کی آزمائش پر عالم اسلام خاموش، اللہ دشمنوں کو نابود کرے: خواجہ آصف
  • فلسطینی اس وقت آزمائش میں ہیں، عالم اسلام خاموش ہے، خواجہ آصف
  • نریندر مودی کو ابھی تک جی7اجلاس میں شرکت کی دعوت موصول نہیں ہوئی
  • پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی صدارت پر فائز ہوگیا