اسلام آباد ہائیکورٹ کا افغان پناہ گزینوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
درخواست گزاروں نے استدعا کی تھی کہ حکومت پاکستان نے خود بطور پناہ گزین رجسٹر کیا ہے۔ درخواست گزاروں کو کارڈ کے زائد المعیاد ہونے تک ہراساں کرنے اور زبردستی بے گھر کرنے سے روکا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان میں مقیم رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف کیس میں درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے جلال الدین و دیگر افغان پناہ گزینوں کی درخواست نمٹاتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق اس مقدمے میں درخواست گزاروں نے استدعا کی تھی کہ حکومت پاکستان نے خود بطور پناہ گزین رجسٹر کیا ہے۔ درخواست گزاروں کو کارڈ کے زائد المعیاد ہونے تک ہراساں کرنے اور زبردستی بے گھر کرنے سے روکا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 27 جولائی 2024ء کے نوٹیفکیشن کے مطابق قانون پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔ یاد رہے کہ اس نوٹیفکیشن کے مطابق رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے پاکستان میں قیام کی مدت 30 جون 2025ء تک ہے اور اس نوٹیفیکیشن میں حکومت سے قانون پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات موجود ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان ہدایات کے ساتھ درخواست نمٹا دی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افغان پناہ گزینوں درخواست گزاروں اسلام آباد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس انعام امین منہاس چیئرمین پی ٹی اے کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست پر کل سماعت کریں گے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے گزشتہ روز سنائے گئے اپنے فیصلے میں چیئرمین پی ٹی اے لیفٹننٹ جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں ہوئی لہٰذا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔
بعد ازاں لیفٹننٹ جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی۔