سفیر پاکستان بلال حئی کی سٹیٹ سیکرٹری ٹو منسٹر آف مائیگریشن اینڈرس ہال سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سٹاک ہوم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مارچ 2025ء)سفیر پاکستان برائے سویڈن و فن لینڈ بلال حئی نے سٹیٹ سیکرٹری ٹو منسٹر آف مائیگریشن مسٹر اینڈرس ہال سے ایک خصوصی ملاقات کی سفیر پاکستان نے ملاقات کے دوران مشترکہ مفادات سے متعلق امور ، دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے عوام کے درمیان تبادلے کیساتھ اسلام آباد میں قائم سویڈش سفارتخانہ میں گزشتہ دو سال سے کونسلر سروسز کی معطلی ختم کرنے اور سویڈش سفارتخانہ میں کونسلر سروسز کی جلد بحالی کا معاملہ اٹھایا ۔
سفیر پاکستان نے ملاقات میں پاکستانئیوں کو ویزا کے حصول کیلئے پاکستان سے باہر دوسرے ممالک میں جانے اور ان سے پیش آنے والی مشکلات کا زکر بھی کیا ۔ سویڈن میں تعینات سفیر پاکستان بلال حئی گزشتہ سال سٹاک ہوم میں اپنی تعیناتی کے بعد سے اسلام آباد میں سویڈن کے سفارتخانہ میں کونسلر سروسز کی بخالی کیلئے سرگرم ہیں اور وہ سویڈن کے تمام متعلقہ اداروں اور شخصیات سے ملاقاتوں میں کونسلر سروسز کی بحالی کا مدعا اٹھا رہے ہیں ۔(جاری ہے)
سویڈن کی حکومت نے سیکیورٹی خدشات کا ایشو بنا کر اسلام آباد میں سویڈن کے سفارتخانہ میں کونسلر سروسز کو 14 اپریل 2023 میں معطل کر دیا تھا جبکہ ان دو سالوں میں پاکستانی وزارت خارجہ اور سویڈن میں تعینات پاکستانی سفیر کی جانب سے سرگرمیاں معطل کرنے کے اسباب کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے سویڈن کے سفارتی مشن کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ سروسز کی بخالی کا معاملہ سویڈن کی وزارت خارجہ اور وزارت امیگریشن کے ساتھ اٹھاتے رہے ہیں ۔ پاکستان کی سابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر بھی 2023 میں دو بار سویڈن کا دورہ کر چکی ہیں جبکہ گزشتہ برس پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسخاق ڈار نے بھی پاکستان میں تعینات سویڈن کی سفیر الیگزینڈرا وون سے ملاقات کے دوران کونسلر سروسز کی بحالی کا معاملہ اٹھایا تھا ۔سویڈن میں پاکستانی طلبا کی ایک بڑی تعداد تعلیم کے حصول کیلئے آتی رہی ہے جبکہ اس عمل سے پچھلے دو سالوں میں ایک بڑی واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے پاکستانی طلبہ جو سویڈن میں تعلیم کے خواہشمند ہیں وہ طلبہ گزشتہ دو سالوں میں فیس ادا کرنے کے باوجود ویزے سے محروم رہے ہیں جبکہ سویڈن میں پاکستانی امیگرینٹس جنکی تعداد 45 ہزار کے قریب ہے ان کی فیملی کو ویزا کے حصول کیلئے ایتھوپیا جانا پڑھتا ہے جس سے سفری دشواری کےساتھ مالی اخراجات میں اضافہ ہو جاتا ہے سفیر پاکستان بلال حئی سے ملاقات کے دوران سٹیٹ سیکرٹری ٹو منسٹر آف مائیگریشن اینڈرس ہال نے سویڈن اور پاکستان کے مابین مثبت دو طرفہ تعلقات کو سراہا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں کونسلر سروسز کونسلر سروسز کی سفارتخانہ میں سفیر پاکستان سویڈن میں سے ملاقات بلال حئی سویڈن کے
پڑھیں:
انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
مظفرآباد (سٹاف رپورٹر)وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کے سرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی.وزیر ٹرانسپورٹ جاوید بٹ کا ا سٹیٹ سبجیکٹ عدالت العالیہ میں چیلنج کر دیا گیا.
مقدمہ عنوانی حمزہ مجید بزمی بنام ڈی سی بحالیات میرپور وغیرہ میں پٹیشنز حمزہ مجید بزمی نے رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ جب جاوید بٹ نے جعلی سٹیٹ سبجیکٹ ڈی سی بحالیات کی ملی بھگت سے جعل سازی سے سٹیٹ سبجیکٹ بنوایا تھا مقبوضہ کشمیر میں پراپرٹی ظاہر کی گئی ہے جو فرضی ہے۔
جاوید بٹ نے خود اعتراف کر رکھا ہے کہ اس کے پاس مہاجر ہونے کا کوئی ثبوت نہیں کچھ عرصہ پہلے سابق ڈپٹی کمشنر بحالیات میرپور نے ایک رپورٹ مرتب کی تھی جس میں جاوید بٹ کے خلاف سابق ڈی سی بحالیات کی رپورٹ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ۔۔
اس میں سابق ڈی سی بحالیات میرپور نے خود یہ تسلیم کیا ہے کہ جب سٹیٹ سبجیکٹ بنایا گیا تھا تو اس وقت مطلوبہ ڈاکومنٹس مکمل نہیں تھے لیکن بعد میں سابق ڈی سی نے بدنیتی کی بنیاد پر فرضی ڈاکومنٹس لے کر اس کو کلیئر کروا دیاجس کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس دائر کر دیا گیا
حمزہ مجید بزمی نے جاوید بٹ کیخلاف جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کی رپورٹ جو سابق ڈی سی بحالیات نے جاری کی تھی وہ چیلنج کر دی ۔ عدالت العالیہ آزاد جموں و کشمیر نے جملہ فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق ڈی سی بحالیات میرپور نے اپنی رپورٹ میں یہ تسلیم کیا ہے کہ جب جاوید بٹ کا سٹیٹ سبجیکٹ 2016 میں بنا یا گیا جو کہ غلط طریقے سے بنایاگیا تھا۔ اسی غلط طریقے سے بننے والے سٹیٹ سبجیکٹ پر انہوں نے 2021 کے عام انتخابات میں حصہ لیا اور تا حال ممبر اسمبلی ہیں۔۔
2023 میں جب وہ وزیر تھے فائدہ اٹھاتے ہوئے فرضی ڈاکومنٹس پیش کر کے اور سابق ڈی سی بحالیات میرپور کی ملی بھگت سے درستگی کروا لی گئی ،2016 میں جاوید بٹ کی طرف سے جو سٹیٹ سبجیکٹ بنایا گیا جن لوگوں کی تصدیق لگی وہ خود حویلی کے لوگ تھے مہاجر نہیں تھے۔
انہوں نے جو 2016 میں سٹیٹ سبجیکٹ بنایا رپورٹ میں یہ ثابت ہو چکا وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں تھا یاد رہیے سابق ڈی سی بحالیات نے جو انکوائری کی تھی وہ بھی حمزہ مجید بزمی کی طرف سے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئ تھی جس پر کورٹ نے ڈی سی بحالیات کو حکم دیا تھا کہ سپریم کورٹ نے جو گائیڈ لائن دی ہوئی ہے
اس کے مطابق اگر سٹیٹ سبجیکٹ ہے تو اس کی انکوائری کر کے رپورٹ جمع کروای جائے تب بھی ڈی سی بحالیات سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف جا کر سٹیٹ سبجیکٹ کو کنسل کرنے کے بجاے نئے فرضی ڈاکومنٹس لے کر اسی کو برقرار رکھا ۔
حمزہ مجید بزمی بنام ڈی سی بحالیات میں جاوید بٹ کو بھی فریق بنایا گیا ،عدالت سے سٹیٹ سبجیکٹ کینسل کرنے کی استدعا کی گئی ہے اور اس کو ڈی سیٹ کرنے کی بھی استدعا کی گئی
ٹرمپ بمقابلہ مسک: ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہو،امریکی صدر