احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ دنیا دیکھ لے کہ صہیونی ڈرپوک قوم ہے، جلد وہ وقت آئے گا جب بیت المقدس میں نماز ادا کی جائے گی، پاکستان کے سیاست دانوں کو چاہیئے وہ فلسطین کے لئے اقوام عالم میں آواز اٹھائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے یوم یکجہتی فلسطین و یمن منایا گیا۔ اس حوالے سندھ بھر اور شہر قائد کی مختلف جامع مساجد کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جس میں مظاہرین بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور فلسطین اور یمن میں اسرائیلی بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔ احتجاجی مظاہروں سے علامہ باقر عباس زیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ مختار امامی، علامہ مبشر حسن سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ خوجہ مسجد میں مرکزی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر زیدی کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی دہشتگرد اور غاصب ریاست ہے، فلسطین اور اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل مسلسل بے گناہ شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے، صہیونی ریاست کے حالیہ حملوں میں مزید 500 سو سے زائد بے گناہ افراد شہید ہوگئے، ایسی طرح اسرائیل کے یمن میں وحشیانہ بمباری کے نتیجہ میں درجنوں شہری شہید ہوگئے جن میں اکثریت معصوم بچوں کی ہے اسرائیل کا عالمی جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا یہ پہلا واقع نہیں۔

علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ حماس کے جوابی حملوں کے بعد شکست خوردہ اسرائیل معصوم خواتین و بچوں سمیت عام شہریوں کا قتل عام کررہا ہے، غزہ پر صیہونی افواج کی جانب سے دوبارہ بمباری کے نتیجے میں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں سے کم از کم 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں گزشتہ کئی برسوں سے جاری فلسطینی عوام کی نسل کشی پرمجرمانہ خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین پر قبضہ باقی نہیں رہ سکتا ہے، اسرائیلی وہ قوم ہے جو سب سے زیادہ موت سے ڈرتی ہے، گزشتہ سال پوری دنیا کی ترقی یافتہ ٹیکنالوجی کو حماس نے فیل کردیا، دنیا دیکھ لے کہ صہیونی ڈرپوک قوم ہے، جلد وہ وقت آئے گا جب بیت المقدس میں نماز ادا کی جائے گی، پاکستان کے سیاست دانوں کو چاہیئے وہ فلسطین کے لئے اقوام عالم میں آواز اٹھائیں۔

علامہ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ آج ہم سب سرکار مدینہ کے امت پر جو غزہ میں ظلم ہو رہے ہیں ان سے یکجہتی کے لئے جمع ہوئے ہیں، فلسطین ہم مسلمانوں کا ہے، فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے بہت بڑا ظلم ہے، امریکہ سمیت دیگر یورپی ممالک انسانی حقوق کی باتیں کرتے ہیں یہاں کیوں چپ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاست دانوں کی خاموشی بھی مجرمانہ ہے، پاکستان کو بھی فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دینا چاہیئے، اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں گزشتہ کئی برسوں سے جاری فلسطینی عوام کی نسل کشی پر مجرمانہ خاموش ہیں، بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل، امریکہ اور اقوام متحدہ برابر کے مجرم ہیں، پاکستان کی عوام اپنے مظلوم فلسطینی و یمنی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ باقر

پڑھیں:

فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم

اسلام آباد:

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوششوں کی مزاحمت کریں گے۔

اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام مجلس قائدین اجلاس اور ’’قومی مشاورت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور ملک کو درپیش حالات میں مضبوط و جاندار موقف اپنانے کی ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین قبلہ اول کی آزادی کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو لوگ حق کے راستے میں قربانیاں دے رہے ہیں ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ فلسطین میں روزانہ عورتوں اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جا رہا ہے، بدترین بمباری کی جاری ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آج جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے مغربی ممالک کہاں ہیں، دنیا بھر میں باضمیر لوگ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ہمیں اپنے حکمرانوں کو جگانے کے لیے بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں حق و باطل کی جنگ لڑی جا رہی ہے، حماس نے جو کیا عالمی قوانین کے مطابق کیا ہے، کسی بھی اعتبار سے حماس کے قدم کو غلط نہیں کہا جا سکتا، ہمیں واضح طور پر حماس کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو اپنے ہاں حماس کا دفتر قائم کرنا چاہیے، اسرائیلی لڑ نہیں سکتے اس لیے وہ نہتے بچوں، عورتوں اور عوام کو مار رہے ہیں، ٹرمپ اسرائیل کی ہرممکن مدد کر رہا ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں فلسطین کاز شامل ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ کہا تھا، پاکستان کی پالیسی ہے کہ ہم اسرائیل کو کسی طور پر تسلیم نہیں کریں گے، پاکستان کو فلسطین کے ایک ریاستی حل کا مطالبہ کرنا چاہیے، اگر کوئی ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوشش کریں گے تو ہم اس کی مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن مدد کر نی چاہیے، جب اسرائیل پر ایران کے حملے ہوئے تو ٹرمپ امن کے لیے میدان میں آگیا، جب بھارت نے حملہ کیا تو ٹرمپ چپ تھا لیکن جب پاکستان نے جواب دیا تو وہ امن کے لیے آگیا، کشمیر کے لیے ٹرمپ کی ثالثی کی کیا ضرورت ہے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں ان پر عمل کیا جائے، کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

حافظ نعیم نے کہا کہ حکمران اور افواج اپنے حصے کا کام کرتے ہیں تو قوم اس کا ساتھ دیتی ہے، ہمیں ایران کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور ایران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ کوئی بھی گروہ یا فرد توہین رسالت کا غلط استعمال نہ کرے، جو لوگ توہین رسالت کا قانون ختم کرنا اور مجرموں کو بچانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھر پور آواز بلند کی جانی چاہیے، توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سود کے خاتمے کے لیے حکومت نے کیا قدم اٹھایا ہے، ملک سے سود کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد
  • پاکستان کی اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطین سے متعلق قرارداد کی شدید مذمت
  • کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • تنازعہ فلسطین اور امریکا
  • فلسطین کی صورتحال پرمسلم ممالک اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں(حافظ نعیم )
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم