وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں دہشتگردی، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کی انتہا پسندی وہ تین لعنتیں ہیں جو ملک کی ترقی کو روک رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں وزارت داخلہ کے کام کرنے کے طریقہ کار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی پالیسی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے دفعہ 370 کو ہٹا کر مودی حکومت نے آئین بنانے والوں کا "ایک آئین، ایک جھنڈا" کا خواب پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سنیما ہال اب شام کو بھی کھلتے ہیں، جی ٹوئنٹی کا اجلاس ہوا، محرم کا جلوس بھی نکالا گیا۔ امت شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کی انتہا پسندی وہ تین لعنتیں ہیں جو ملک کی ترقی کو روک رہی ہیں، ان وجوہات کی وجہ سے 92,000 افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے دوران جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں اموات میں 70 فیصد کمی آئی ہے، دہشت گردی کے واقعات میں بھی تیزی سے کمی آئی ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019ء اور 2024ء کے دوران 40,000 سرکاری نوکریاں دی گئیں۔ ایک پرکشش صنعتی پالیسی کی وجہ سے جموں و کشمیر میں 12,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی اور 1.

1 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اڑی اور پلوامہ حملوں کے 10 دن کے اندر پاکستان کو سرجیکل اسٹرائیک اور ایئراسٹرائیک سے جواب دیا۔ اس دوران امت شاہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی 31 مارچ 2026ء تک ختم ہو جائے گی۔

بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے آئین میں امن و امان کی ذمہ داری ریاستوں پر ہے۔ بارڈر سیکیورٹی اور اندرونی سیکیورٹی وزارت داخلہ کے تحت آتی ہے، یہ ایک درست فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں امن و امان ریاستوں کی ذمہ داری ہے، 76 سال کے بعد اب صورتحال ایسی ہے کہ کئی قسم کے جرائم اب ریاستی حدود تک محدود نہیں رہے، وہ بین ریاستی اور ملٹی اسٹیٹ بھی ہیں جیسے کہ منشیات، سائبر کرائم، منظم جرائم کے گروہ اور حوالات۔ یہ تمام جرائم صرف ایک ریاست میں نہیں ہوتے، ملک میں بہت سے جرائم باہر سے  بھی ہوتے ہیں۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ مودی حکومت امت شاہ نے

پڑھیں:

اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟

— فائل فوٹو  

وفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔

یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔

اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔

وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔

یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔

مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔

ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔

تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔

منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔

حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
  • مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • وزیر داخلہ کے نوٹس کے باوجود ڈیٹا تاحال بیچا جا رہا
  • وی ایکسکلوسیو: مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کردیا، وفاقی وزیر کھیئل داس کوہستانی
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی