غزہ میں حالیہ اسرائیلی بمباری اور زمینی افواج کی پیش قدمی کے بعد جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے جنگ بندی معاہدے کی فوری بحالی کا مطالبہ کردیا ہے۔

تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بمباری کا دوبارہ سے آغاز فلسطین کے لوگوں کے لیے دھچکا ہے۔ ہم ان حملوں میں ہونے والی سویلینز ہلاکتوں سے خوفزدہ ہیں اور جنگ بندی معاہدے کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شدید بمباری جاری ہے اور اسرائیلی وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ اگر حماس یرغمالیوں کی رہائی پر راضی نہیں ہوتی تو ہم غزہ کے ایک حصے پر دوبارہ قبضہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیل کی بمباری سے 3 دنوں میں 200 بچوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید

جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں فریقین کے چاہیے کہ وہ جنگ بندی کو مکمل اور مستقل کرنے کے لیے دوبارہ سے مذاکرات کی طرف آئیں۔

تاہم بیان میں حماس پر زور دیا گیا کہ وہ نہ صرف اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کریں بلکہ غزہ پر حکمرانی سے بھی دستبردار ہوجائے اور اسرائیل کے لیے ’خطرہ‘ نہ بنے۔

یہ بھی پڑھیے: ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی

اس مشترکہ بیان میں اسرائیل سے مطا؛بہ کیا گیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پیروی کرے اور غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ منگل کے روز اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک 200 بچوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حماس یرغمالی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل یرغمالی اسرائیل کی کے لیے

پڑھیں:

صدر طیب اردوان کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی حمایت پر جرمن چانسلر پر سخت تنقید

اسرائیل کی حمایت کرنے پر ترک صدر رجب طیب اردوان مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر پر برس پڑے۔

صدر طیب اردوان نے اسرائیل کی حمایت میں جواب دینے پر جرمن چانسلر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا جرمنی کو نظر نہیں آتا کہ اسرائیل نے غزہ پر کل پھر بم برسائے، غزہ میں نسل کشی نہیں نظر آتی؟

واضح رہے کہ اس سے قبل صحافی کے ایک سوال پر جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا تھا کہ جرمنی اسرائیل کے قیام کے وقت سے اس کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا، حماس یرغمالی رہا کر دیتی تو غیر ضروری اموات سے بچا جا سکتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • صدر طیب اردوان کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی حمایت پر جرمن چانسلر پر سخت تنقید