مشال یوسفزئی (دائیں)، صنم جاوید (بائیں) —فائل فوٹو

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید، مشال یوسفزئی اور احد شاہ کی درخواستِ ضمانت پر ان کے وکیل سے آج ہی دلائل طلب کر لیے۔

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں صنم جاوید، مشال یوسفزئی اور احد شاہ کی درخواست ضمانت پر جج امجد علی شاہ نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت صنم جاوید اپنے وکیل فیصل ملک کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

صرف بولنے پر انسداد دہشت گردی کے 14 مقدمات بنائے گئے، صنم جاوید

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خاتون رہنما صنم جاوید نے کہا ہے کہ صرف بولنے پر 14 مقدمات انسداددہشت گردی کے بنادیے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران وکیل فیصل ملک نے 8 اپریل تک مزید وقت طلب کر لیا۔

وکیلِ صفائی کا مؤقف تھا کہ وہ 8 اپریل کو دیگر ملزمان کی درخواست پر اکٹھے دلائل دینا چاہتے ہیں۔

پراسیکیوشن نے استدعا کی کہ وکیلِ صفائی نے گزشتہ سماعت پر 22 اپریل تک وقت مانگا تھا، پراسیکیوشن اپنے دلائل دے چکی ہے، اب وکیلِ صفائی کو مزید وقت نہ دیا جائے۔

جس پر عدالت نے پراسیکیوشن کے مؤقف کو تسلیم کرتے ہوئے وکیلِ صفائی سے آج ہی دلائل طلب کر لیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مشال یوسفزئی کی درخواست صنم جاوید

پڑھیں:

جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس میں اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز بالی ووڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت شکایت کو چیلنج کیا ہے۔

اداکارہ کیخلاف اس کیس کا تعلق مبینہ طور پر جیل میں قید ان کے مبینہ دوست سکیش چندرشیکھر سے قیمتی تحائف وصول کرنے سے متعلق ہے۔

جسٹس انیش دیال نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ جیکولین کی نمائندگی سینئر وکیل سدھارتھ اگروال نے کی جبکہ ای ڈی کی جانب سے اسپیشل کاؤنسل زوہیب حسین پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران جیکولین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر ای ڈی کے مطابق رقم 15 افراد میں تقسیم ہوئی تو سبھی پر منی لانڈرنگ کا اطلاق ہونا چاہیے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مشکوک شخص سے مالی لین دین کا مطلب ہمیشہ منی لانڈرنگ نہیں ہوتا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by The Filmy Charcha (@filmycharchaofficial)

اداکارہ کے وکیل نے دلائل دیے کہ جیکولین کو سکیش کی مجرمانہ پس منظر سے صرف ایک اخبار کی رپورٹ سے جوڑا جا رہا ہے، جو کافی نہیں۔

اگروال نے کہا کہ مشہور شخصیت ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ جیکولین کو سکیش کے فراڈ سے متعلق پیشگی معلومات ہوں۔ سوکیش نے جیکولین سے ایک بزنس مین کے طور پر ملاقات کی، کاروباریوں کے خلاف اکثر کئی مقدمات ہوتے ہیں۔ آج جیکولین ایک مشہور شخصیت ہونے کی قیمت چکا رہی ہیں۔

ای ڈی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی تفتیش پولیس کی تفتیش سے مختلف ہے اور منی لانڈرنگ کے ملزمان اصل جرم میں ملوث افراد سے الگ ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اے ٹی سی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد کر دی
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • سنگجانی جلسہ کیس: اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 21 مئی تک توسیع
  • سندھ: سائٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
  • راولپنڈی‘ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • راولپنڈی: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر