اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ، جس کے حل کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
روز نامہ امت کے مطابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے ارتھ آور اور عالمی یومِ آب پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ توانائی کے تحفظ اور ماحولیاتی استحکام کے عزم کی تجدید کرتا ہے، ایندھن کی بڑھتی قیمتوں، توانائی کے شعبے کے مسائل سے پاکستان کی معیشت اور ماحول کو شدید خطرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ توانائی کے محفوظ مستقبل کے لئے بجلی، ایندھن کی بچت اور قابل تجدید توانائی کا فروغ ضروری ہے، بجلی بچانے، توانائی، ایندھن بچانے والے آلات کے استعمال، پبلک ٹرانسپورٹ کے فروغ کی ضرورت ہے۔
صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ صاف اور پینے کے لئے محفوظ پانی کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے اقدامات ضروری ہیں، آبی ذخائر کے تحفظ اور پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں اور گھریلو سطح پر پانی کے مو ثر استعمال کو یقینی بنانا ہو گا، پاکستان ماحولیاتی، توانائی کے تحفظ اور آبی وسائل کی پائیداری کے لئے پ±رعزم ہے، توانائی، ایندھن اور پانی کے تحفظ کے لئے ہر پاکستانی کو ذمے داری لینا ہو گی۔
صدر زرداری کا یہ بھی کہنا ہے کہ پائیدار طرزِ زندگی اپنا کر ہم پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے محفوظ بناسکتے ہیں، آیئے مل کر اپنے ملک اور اس زمین کو ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے سے محفوظ بنانے میں کردار ادا کریں۔

سعودی عرب سے پاکستان کو بڑی مدد: آئی ایم ایف کی قسط ملنے کی راہ ہموار

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کی ضرورت ہے توانائی کے کے تحفظ کے لئے

پڑھیں:

غیر قانونی تارکین وطن عالمی سلامتی کیلئے سنگین چیلنج، پاکستان کے موقف کی جیت

دنیا میں غیر قانونی تارکین وطن کی وجہ سے سلامتی کے خطرات اور معاشی دباؤ پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی جانے لگی۔

پاکستان میں غیر قانونی افغان مہاجرین کی طرح برطانیہ میں بھی پناہ گزین شدید چیلنج بن گئے۔

برطانوی جریدے دی گارڈین کے مطابق پناہ گزینوں کا نظام قابو سے باہر ہے اور ملک کو تقسیم کر رہا ہے، اگر تارکین کے آبائی ممالک محفوظ ہو جائیں تو انہیں واپس جانا پڑے گا، چاہے ان کے پاس جائیداد ہی کیوں نہ ہو۔

دی گارڈین کے مطابق پناہ گزینوں کو مستقل کے بجائے عارضی حیثیت دی جائے گی اور ہر 2 یا ڈھائی سال بعد درخواست دینی ہوگی، غیر قانونی طریقے سے آنے والوں کو مستقل رہائش کے لیے 20 سال تک انتظار کرنا ہوگا۔ غیر قانونی تارکین وطن برادریوں پر زبردست دباؤ ڈال رہے ہیں اور خدمات کو متاثر کر رہے ہیں۔

برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی ہجرت ہمارے ملک کو تقسیم کر رہی ہے اور برادریوں میں دراڑیں پیدا ہو رہی ہیں۔ غیر قانونی تارکین وطن قوانین کو توڑتے ہیں، نظام کا غلط استعمال کرتے ہیں اور سزا سے بچ نکلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رہائش اور مالی معاونت کو اختیاری بنایا جا رہا ہے تاکہ کام کرنے والوں کی امداد بند کی جا سکے، غیر قانونی تارکین وطن کو کنٹرول اور انصاف کو نظام میں واپس لانا ہمارا اولین مقصد ہے۔ یہ جدید دور میں غیر قانونی ہجرت سے نمٹنے کی سب سے وسیع اور جامع اصلاحات ہیں۔

پاکستان میں بھی غیر قانونی افغان مہاجرین دہشت گردی اور اسمگلنگ جیسے جرائم میں ملوث ہیں، ملکی سلامتی کے پیشِ نظر افغان شہریوں کی واپسی تیزی سے جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • توانائی شعبہ کی تنظیم نو، گڈ گورننس پر توجہ، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے کوشاں: وزیر خزانہ
  • سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں واٹرسپلائی کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں
  • میرپورخاص، ٹریفک جام کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا
  • پاکستان اور ڈنمارک کا اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کا عزم
  • توانائی کے شعبے کی تنظیمِ نو، سرکاری اداروں کی نجکاری، گورننس میں بہتری پر توجہ ہے، وزیر خزانہ
  • گلشن معمار میں پانی کے بحران کو فوری ختم کیا جائے‘ابوالضیاپرویز
  • پاکستان کو انتشار نہیں،امن کی ضرورت ہے،احسن اقبال
  • غیر قانونی تارکین وطن عالمی سلامتی کیلئے سنگین چیلنج، پاکستان کے موقف کی جیت
  • ٹینکر مافیا کراچی کا 30 فیصد پانی چوری کر رہی ہے، آئینی چیف جسٹس فوری نوٹس لیں، الطاف شکور
  • پی ایس ایل 11 کا شیڈول مسئلہ بننے لگا، فرنچائزز اور پی سی بی میں ڈیڈلاک