اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ، جس کے حل کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
روز نامہ امت کے مطابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے ارتھ آور اور عالمی یومِ آب پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ توانائی کے تحفظ اور ماحولیاتی استحکام کے عزم کی تجدید کرتا ہے، ایندھن کی بڑھتی قیمتوں، توانائی کے شعبے کے مسائل سے پاکستان کی معیشت اور ماحول کو شدید خطرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ توانائی کے محفوظ مستقبل کے لئے بجلی، ایندھن کی بچت اور قابل تجدید توانائی کا فروغ ضروری ہے، بجلی بچانے، توانائی، ایندھن بچانے والے آلات کے استعمال، پبلک ٹرانسپورٹ کے فروغ کی ضرورت ہے۔
صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ صاف اور پینے کے لئے محفوظ پانی کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے اقدامات ضروری ہیں، آبی ذخائر کے تحفظ اور پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں اور گھریلو سطح پر پانی کے مو ثر استعمال کو یقینی بنانا ہو گا، پاکستان ماحولیاتی، توانائی کے تحفظ اور آبی وسائل کی پائیداری کے لئے پ±رعزم ہے، توانائی، ایندھن اور پانی کے تحفظ کے لئے ہر پاکستانی کو ذمے داری لینا ہو گی۔
صدر زرداری کا یہ بھی کہنا ہے کہ پائیدار طرزِ زندگی اپنا کر ہم پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے محفوظ بناسکتے ہیں، آیئے مل کر اپنے ملک اور اس زمین کو ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے سے محفوظ بنانے میں کردار ادا کریں۔

سعودی عرب سے پاکستان کو بڑی مدد: آئی ایم ایف کی قسط ملنے کی راہ ہموار

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کی ضرورت ہے توانائی کے کے تحفظ کے لئے

پڑھیں:

مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک

کراچی:

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کو 11.8 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے۔

اسٹیٹ بینک نے پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا، جس میں  گورنر جمیل احمد نے قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ملک کی طویل مدتی خوشحالی کے لیے زری اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ ماضی  قریب میں ہمیں غیر معمولی اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ہم اب اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے یاد دلایا کہ  مئی 2023 ء میں مہنگائی 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔ اس کے جواب میں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک تسلسل کے ساتھ اقدامات کیے۔ یہ کوششیں کامیاب رہیں اور مہنگائی مئی 2024 ء تک 11.8 فیصد تک گر گئی اور جون 2025ء میں یہ تاریخی طور پر 3.2 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ 

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے منظرنامے میں بہتری لانے کے  لیے بتدریج 7 مرحلوں میں پالیسی ریٹ   جون 2024 ء سے کم کرنا شروع کیا اور اسے 22 فیصد سے 11 فیصد تک  لے آیا۔ ہماری زری پالیسی میں توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ سخت محنت سے قیمتوں میں جو استحکام حاصل ہوا ہے، اسے برقرار رکھا جائے جب کہ مہنگائی کو   5 سے 7  فیصد کے اندر رکھا جائے۔ اس طرح وسیع تر اقتصادی اور کاروباری مواقع کو کام میں لانے میں مدد ملے گی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بیرونی شعبے میں بہتری کا ذکر کیا اور بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تقریباً 3 گنا ہوچکے ہیں، جو مالی سال 23 ء کے آخر میں صرف 4.4  ارب ڈالر تھے اور مالی سال 25 ء کے آخر میں بڑھ کر 14.5  ارب  ڈالر تک پہنچ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ 2.1  ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس  نے،جو 14 سال میں پہلی بار ہوا ہے  اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ 38.3  ارب ڈالر ترسیلات نے اس بہتری میں نمایاں کردار ادا کیا۔

گورنر جمیل احمد نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کی کوشش کی ہے تاکہ بیرونی دھچکوں کی مزاحمت کے لیے اقتصادی لچک بڑھائی جا سکے۔ ذخائر میں یہ  اضافہ غیر ملکی قرض میں کسی اضافے کے بغیر حاصل کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی حالیہ اقدامات کے اعتراف میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ۔

مالی شمولیت میں ٹیکنالوجی کی جدت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے گورنر نے اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل شعبے میں اقدامات کا ذکر کیا، جن میں  پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام  ’ راست ‘  کو ایک الگ ذیلی ادارہ بنانا بھی شامل ہے تاکہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے طریقے اپنانے کے لیے خدمات کا دائرہ بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے ادائیگی کے ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ عوام ان سہولیات کے ذریعے رقوم ارسال اور وصول کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولنے کے بہتر نظام کا حال ہی میں  آغاز کیا ہے جس کے ذریعے بینک کی برانچ میں جائے بغیر اکاؤنٹ کھولا جا سکے گا ۔ اس کا عوام کو خصوصاً خواتین کو فائدہ ہوگا۔

یومِ آزادی کی تقریب ’زندگی ٹرسٹ اسکول‘  کے طلبہ کی طرف سے قومی نغمے پیش کیے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔ گورنر نے آئیڈا ریو اسکول کے سماعت اور بصارت سے محروم بچوں کی جانب سے منفرد فن پاروں کے مجموعے کی نمائش کا آرٹ گیلری میں افتتاح بھی کیا۔ 

اس نمائش کا موضوع ’پاکستان کی خوبصورتی‘  تھا، جو خصوصی ضروریات کے حامل نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیت اور بصیرت  کا اظہار ہے اور دوسری طرف اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شمولیتی ثقافتی اظہار کی حمایت جاری رکھی ہے۔ یومِ آزادی پر دیگر نمائشوں میں ‘Echoes of Freedom through Archival Lens’ اور’پاکستان کے شہپر‘  شامل تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • نئی ’آرمی راکٹ فورس کمانڈ‘ کیا ہے، اسے بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
  • سبز رنگ، مستقبل کی ترقی کا بنیادی رنگ
  • مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک
  • تعاون انسداد دہشت گردی اور پانی کا مسئلہ
  • امید ہے وقت کے ساتھ سی پیک میں سیکیورٹی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، چینی سفیر
  • یورپی ممالک کا اسرائیل سے غزہ میں بلا رکاوٹ اور محفوظ انسانی امداد فراہمی یقینی بنانے پرزور
  • بابر اعظم اور محمد رضوان اسٹرائیک ریٹ میں سب سے پیچھے، فارم بھی مسئلہ بن گئی
  • حکومت اور زائرین کمیٹی کے درمیان اہم اجلاس، زائرین کو روانہ کرنے کیلئے فوری اقدامات کا فیصلہ
  • بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کی سرمایہ کاری  محفوظ‘ حقوق کا تحفظ کریں گے: نیب
  • فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کا گیس کے اضافی بل مستر د کردیئے