محسن نقوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی باتیں میں نہیں کرسکتا، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ محسن نقوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی اور کھری باتیں میں نہیں کرسکتا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے یہ مناسب سمجھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی سرپرستی وزیراعظم شہباز شریف خود کریں اس لیے وہ اس میں شریک نہیں ہوئے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر نواز شریف کا حکومت یا پارٹی سے علیحدہ کوئی کردار ہوسکتا ہے تو وہ بھی ادا کرنے کو تیار ہیں، وہ ہمیشہ ان معاملات میں پیش پیش رہے ہیں لیکن ان معاملات کی سربراہی وزیراعظم کو کرنا چاہیے، جہاں رہنمائی کی ضرورت ہو وہاں پارٹی بھی حاضر ہے اور پارٹی کے قائد بھی۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کہا یہ جارہا ہے کہ محسن نقوی کی صحت کے مسائل ہیں، ایسا ہے تو اللہ تعالیٰ انہیں صحت دے، لیکن ان کے نہ ہونے سے کہیں کمی نظر نہیں آئی، جن لوگوں کی ذمہ داریاں ہیں وہ پوری ہورہی ہیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ محسن قوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی اور کھری باتیں میں نہیں کرسکتا۔ انہوں نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور مشیر داخلہ پرویز خٹک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ میں اب 3 بندے ہیں اس لیے کام کم ہے اور بندے زیادہ ہیں، محسن نقوی کی کمی محسوس ہونے والی بات نہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ محسن نقوی ہیں اس نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ڈھاکا: محسن نقوی کی زیر صدارت اے سی سی اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری
ڈھاکا:اے سی سی نے منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو کونسل کی باقاعدہ رکنیت دے دی۔
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا سالانہ جنرل اجلاس 24 جولائی کو ڈھاکہ میں منعقد ہوا جس میں تنظیم کے تمام رکن ممالک کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کی صدارت اے سی سی کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کی۔
محسن نقوی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر امین الحق اسلام کا اجلاس کی میزبانی پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ڈھاکہ میں پہلی بار اے جی ایم کے انعقاد کو ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ انہوں نے بی سی بی کی پیشہ ورانہ، دوستانہ اور منظم میزبانی کی بھرپور تعریف کی۔
اجلاس میں مالی سال 2025-2026 کے آڈٹ شدہ مالیاتی حسابات، بجٹ اور مکمل ٹورنامنٹ کیلنڈر کی منظوری دی گئی جبکہ 2026 میں جاپان میں ہونے والے ایشین گیمز میں کرکٹ کی شمولیت کا بھی اعلان کیا گیا، جس میں 10 مردوں اور 8 خواتین کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔ ٹیموں کا انتخاب ان کی رینکنگ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اے سی سی نے منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو باقاعدہ طور پر رکن ممالک میں شامل کر لیا، جس سے کرکٹ کے دائرہ کار کو نئے اور ابھرتے ہوئے خطوں تک وسعت ملی ہے۔
اجلاس میں تمام رکن ممالک نے ایشیائی خطے میں کرکٹ کے فروغ اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کھیل کو ہمیشہ اولین ترجیح دینے کے جذبے کا اعزاز برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔