Express News:
2025-06-09@16:23:24 GMT

رواں مالی سال کے دوران درآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT

اسلام آباد:

رواں مالی سال25-2024 کے پہلے 8 ماہ (جولائی تا فروری)کے دوران پاکستان میں گاڑیوں، مشینری، خوراک، پیٹرولیم مصنوعات سمیت متعدد اشیا کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جہاں درآمدی بل میں 7.60 فیصد اضافے کے ساتھ 37 ارب 87 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار مطابق مشینری کی درآمدات کا حجم 15 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 5 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، پاور، ٹیکسٹائل، آفس، تعمیراتی اور الیکٹریکل میشنری کی درآمد میں اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح موبائل فون کی درآمد میں 13 فیصد کمی کے باوجود حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔

اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد 1.

20 فیصد اضافے سے 10 ارب 70 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، زرعی آلات، کیمیکلز کی درآمد میں 2.52 فیصد اضافہ ہوا اور 5 ارب 87 کروڑ ڈالر زرمبادلہ خرچ کیا گیا۔

ادارہ شماریارت نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کی درآمدات 24.33 فیصد اضافے سے ایک ارب 38 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، گاڑیوں اور پرزہ جات کی درآمد میں 23 فیصد تک اضافہ ہوا اور  جولائی تا فروری 75 کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کی کاریں اور پرزے درآمد کیے گئے۔

اسی طرح مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں غذائی اشیا کی درآمد میں 1.47 فیصد کمی کے باوجود پاکستان نے 5 ارب 38 کروڑ ڈالر کی خوراک بیرون ملک سے منگوائی، اس میں گندم، خشک میوے، چائے، مصالحہ جات، پام آئل، سویا بین آئل، چینی اور دالیں شامل ہیں اور ٹیکسٹائل درآمدات کا حجم 59 فیصد اضافے سے دو ارب 71 کروڑ ڈالر رہا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی درآمد میں فیصد اضافے کروڑ ڈالر

پڑھیں:

بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟

حکومت ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت 10 سے 15 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق، بجٹ 2025-26 میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے مراعات کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی 4 تجاویز تیار

حکومتی ملازمین کی جانب سے 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، تاہم مالی دباؤ کے پیش نظر 10 سے 15 فیصد اضافہ ہی ممکن نظر آتا ہے۔ پنشنرز کے لیے بھی 10 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔

n

ممکنہ اضافے کا فیصلہ مالی سال کے اختتام پر کیا جائے گا، جبکہ حتمی اعلان بجٹ تقریر کے دوران ہوگا۔ ذرائع کے مطابق، تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

حکومت نے گزشتہ برس بھی ملازمین کو 15 فیصد اضافہ دیا تھا، جبکہ پنشنرز کو 17.5 فیصد اضافہ ملا تھا۔ اس سال بھی اسی طرح کے اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بجٹ 26-2025: فری لانسرز کے حکومت سے کیا مطالبات ہیں؟

ماہرین کے مطابق، اگرچہ ملازمین کی خواہشات سے کم اضافہ ہوگا، لیکن موجودہ معاشی حالات میں یہ ایک معقول فیصلہ ہوگا۔ بجٹ میں ملازمین کے لیے دیگر مراعات جیسے طبی سہولیات اور ہاؤسنگ الاؤنسز میں بھی اضافہ متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ 2025-26 پنشنرز سرکاری ملازمین

متعلقہ مضامین

  • پاکستان: رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • اقتصادے سروے میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کرنے والا نمایاں شعبہ قرار
  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 500 فیصد اضافہ