چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروس چیفس کی قوم کو یومِ پاکستان پر مبارکباد، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروس چیفس نے قوم کو یومِ پاکستان کی 85 ویں سالگرہ پر دلی مبارکبا د دی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 23 مارچ 1940 ہماری تاریخ کا ایک عظیم اور فیصلہ کن لمحہ ہے، 23 مارچ ایک ایسا دن جب ہمارے اجتماعی عزم کو واضح سمت ملی۔ یہ دن پاکستانی قوم کے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارا وطن جمہوریت کے پرچم تلے ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ہمارا وطن اسلامی اصولوں کو ہمیشہ مقدم رکھے ہوئے ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اللّٰہ کی نصرت سے پاکستان جمہوری اداروں کو مستحکم کرنے کے لیے پُرعزم ہے، پاکستان اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے پُرعزم ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مسلح افواج ہمیشہ مقدس سرحدوں کی حفاظت کے لیے پُرعزم ہیں، مسلح افواج مادرِ وطن کی خودمختاری کے دفاع کے لیے پُرعزم ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ آج پاکستان عالمی برادری کا ایک ذمہ دار اور باوقار رکن ہے، پاکستان امن، استحکام اور باہمی تعاون کے فروغ کےلیے کوشاں ہے، متحد قوم کے طور پر ہم نئی امیدوں کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق متحد قوم کے طور ترقی و خوشحالی کے سفر میں استقامت کے ساتھ گامزن ہیں، ہم اس امن کی پاسداری اور حفاظت کرتے رہیں گے جو ہماری قومی پہچان ہے۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان امن کا پیامبر ہے اور ہم اسے ہر حال میں محفوظ رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر کے لیے پ رعزم کے مطابق
پڑھیں:
25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
سرکاری ادارے کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ہاؤسنگ اینڈ ورکس پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ سے چیئرمین کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی سے متعلق سوال کیا۔پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے ، چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے، پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا اندیشہ ہیں۔
اراکین اسمبلی نے 25 ہزار ملازمین کی ملازمتیں بچانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا بندش سے قبل متبادل روزگار کا واضح منصوبہ پیش کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی عبدالغفور نے کہا کہ اگر فیصلے فائلوں میں رہیں گے تو کمیٹی کا کیا فائدہ، تو ممبر کمیٹی عثمان علی نے کہا پروجیکٹس تعطل کا شکار ہیں، منسٹری ہمیں پنجاب بھیجتی ہیں اور پنجاب والے واپس منسٹری۔
ممبر کمیٹی حسان صابر کا کہنا اتھا کہ ایک ڈیپارٹمنٹ کو بند کر دیا اور دوسرا کھڑا ہی نہیں کیا،چیئرمین کمیٹی کی بات کی تائید کرتا ہوں، پاک پی ڈبلیو ڈی کو بحال کرنا چاہے، بتایا جائے کونسے 25 ہزار ملازمین فارغ کیے گئے۔ممبر کمیٹی انجم عقیل نے کہا سرکاری اداروں کے پراجیکٹ جتنے بھی ہوتے تاخیر کا شکار ہیں، سرکاری پراجیکٹ سرکاری محکموں کو دینے ہی نہیں چاہیے، ہاوسنگ کا پراجیکٹ 14 سال سے تاخیر کا شکار ہے ، اسکا ذمہ دار کون ہے۔
ریاض حسین پیرزادہ نے کہا میں نے کچھ عرصہ پہلے وزارت کا چارج سنبھالا ہے، سب ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔اراکین کمیٹی نے متفقہ طورپرمطالبہ کیا پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش پر وزیراعظم نظر ثانی کریں، پاک پی ڈبلیوڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہو رہے ہیں، ادارے کو بند کرنے سے پہلے متبادل نظام قائم کیا جانا چاہیے۔