کامیاب مذاکرات و معاہدہ آزاد کشمیر کے عوام، پاکستان اور جمہوریت کی جیت ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کی مشترکہ ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام ہمیشہ پاکستان کے قومی مقصد کی صفِ اول میں کھڑے رہے ہیں اور ان کی آواز بے حد اہمیت رکھتی ہے۔
Alhamdulillah!
Agreement signed with Joint Action Committee.
The people of Azad Jammu & Kashmir have always stood at the frontlines of Pakistan’s national cause, and their voice carries immense weight. Over the past weeks, we saw a difficult… pic.twitter.com/DMGdVDbr0s
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) October 3, 2025
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں عوامی خدشات کے باعث ایک مشکل صورتحال سامنے آئی، تاہم مقامی اور قومی قیادت کی بصیرت اور مکالمے کے جذبے نے اس تعطل کو پُرامن طریقے سے حل کیا، بغیر کسی تشدد، تقسیم یا ٹکراؤ کے، بلکہ باہمی احترام کے ساتھ۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ کامیابی آزاد کشمیر کے عوام، پاکستان اور جمہوریت کی جیت ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ مشترکہ ایکشن کمیٹی نے عوام کی آواز کو بلند کیا اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے ان آوازوں کو سنجیدگی سے لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں بہتر طرزِ حکمرانی اور ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے۔
واضح رہے کہ مذاکرات کے کئی دور کے بعد آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی اور وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کی صدارت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کی، جبکہ وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، امیر مقام اور قمر زمان کائرہ بھی مذاکرات میں شریک ہوئے۔ آزاد کشمیر حکومت کی نمائندگی فیصل ممتاز راٹھور اور دیوان علی چغتائی نے کی جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی راجہ امجد، شوکت نواز میر اور انجم زمان نے کی۔
الحمد للہ
ہمارے مذاکراتی وفد نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی AJK کے ساتھ حتمی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
مظاہرین اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ تمام سڑکیں کھل گئی ہیں۔
یہ امن کی فتح ہے۔
آزاد کشمیر زندہ باد
پاکستان پائندہ باد pic.twitter.com/6Ir5DYRECi
— Dr. Tariq Fazal Ch. (@DrTariqFazal) October 3, 2025
معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کریں گے۔ اس کمیٹی میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی فیصلوں پر عملدرآمد اور تنازعات کے حل کی ذمے دار ہوگی۔
مزاکراتی وفد اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تفصیلات pic.twitter.com/0BuJWSCqdf
— Dr. Tariq Fazal Ch. (@DrTariqFazal) October 4, 2025
معاہدہ 12 بنیادی اور 13 اضافی نکات پر مشتمل ہے۔ اس کے مطابق پرتشدد واقعات پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے اور عدالتی کمیشن بھی بنایا جائے گا۔ یکم اور 2 اکتوبر کے واقعات میں جاں بحق افراد کے ورثا کو سیکیورٹی اہلکاروں کے برابر معاوضہ دیا جائے گا، زخمیوں کو 10 لاکھ روپے اور ورثا کو سرکاری نوکری دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد کشمیر: وفاق اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان موبائل فون سروس کی بحالی سمیت 90 فیصد معاملات طے
معاہدے کے مطابق تعلیمی شعبے میں مظفرآباد اور پونچھ میں 2 نئے تعلیمی بورڈ قائم کیے جائیں گے اور تمام بورڈز کو وفاقی بورڈ اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔ منگلا ڈیم توسیعی منصوبے میں میرپور کے متاثرہ خاندانوں کو 30 دن میں زمین کا قبضہ دیا جائے گا۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 کی روح کے مطابق 90 دن میں ترامیم کی جائیں گی۔ آزاد کشمیر حکومت 15 دن میں ہیلتھ کارڈ کے لیے فنڈز جاری کرے گی اور ہر ضلع میں مرحلہ وار ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینیں فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال ناکام، فائرنگ اور رکاوٹوں سے 2 افراد جاں بحق
معاہدے کے تحت حکومت پاکستان آزاد کشمیر کے بجلی نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے فراہم کرے گی۔ کابینہ کا حجم 20 وزرا یا مشیروں تک محدود ہوگا اور سیکرٹریز کی تعداد بھی 20 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن ادارہ ضم کیا جائے گا اور احتساب ایکٹ کو نیب قوانین سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
مزید برآں کہوری/کمسیر اور چھپلانی نیلم روڈ پر 2 سرنگوں کی فزیبلٹی حکومت پاکستان تیار کرے گی۔ غیر حلقہ جاتی ارکان اسمبلی کے معاملے پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور حتمی رپورٹ تک ان کی مراعات و فنڈز معطل رہیں گے۔
اضافی نکات میں بانجوسہ، مظفرآباد، پلندری، دھیرکوٹ، میرپور اور راولاکوٹ کے واقعات کو عدالتی کمیشن کے سپرد کرنا، میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ٹائم فریم رواں مالی سال میں طے کرنا اور جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس کو تین ماہ میں پنجاب و خیبرپختونخوا کے برابر لانا شامل ہے۔ اسی طرح ہائیڈل منصوبوں پر 2019 کے ہائی کورٹ فیصلے کے مطابق عملدرآمد ہوگا اور دس اضلاع میں بڑے واٹر سپلائی اسکیموں کی فزیبلٹی رواں سال مکمل کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن کی آزاد کشمیر میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی عیادت
تمام تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریز قائم ہوں گی، گلپور اور رحمان کوٹلی میں پل تعمیر ہوں گے۔ ایڈوانس ٹیکس میں کمی کی جائے گی اور گلگت بلتستان و فاٹا طرز پر سہولت دی جائے گی۔ تعلیمی اداروں میں اوپن میرٹ پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
ڈڈیال کی کشمیر کالونی کے لیے واٹر سپلائی اسکیم اور ٹرانسمیشن لائن منظور کرلی گئی جبکہ مہندر کالونی کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق دیے جائیں گے۔ اسی طرح ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ٹرانسپورٹ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا اور 1300 سی سی گاڑیوں پر خصوصی غور ہوگا۔
معاہدے کے تحت 2 اور 3 اکتوبر کے دوران گرفتار کشمیری مظاہرین رہا کیے جائیں گے۔ اس پر عملدرآمد کے لیے مانیٹرنگ اور امپلیمینٹیشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فیصلوں پر
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال آزاد کشمیر ایکشن کمیٹی طارق فضل چوہدری معاہدہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال ایکشن کمیٹی طارق فضل چوہدری معاہدہ عوامی ایکشن کمیٹی ایکشن کمیٹی کے کیا جائے گا احسن اقبال نے کہا کہ کشمیر کے کے مطابق جائے گی کے لیے گا اور
پڑھیں:
چوہدری انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب، راجہ فیصل ممتاز آزاد کشمیر کے نئے وزیرِاعظم منتخب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مظفرآباد: آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد راجہ فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیر اعظم منتخب ہوگئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر اسمبلی میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی ہے، جس کے بعد فیصل ممتاز راٹھور آزاد کشمیر کے سولہویں وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔ اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیرصدارت اجلاس میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا۔
تحریک عدم اعتماد سردار جاوید ایوب، چوہدری قاسم مجید اور دیگر اراکین نے پیش کی، جس میں متبادل قائد ایوان کے طور پر فیصل ممتاز راٹھور کا نام پیش کیا گیا۔ ووٹنگ کے نتائج کے مطابق راجا فیصل ممتاز راٹھور کو 36 ووٹ ملے جبکہ مخالفت میں صرف 2 ووٹ آئے۔ تحریک کی کامیابی کے لیے سادہ اکثریت یعنی 27 ووٹ درکار تھے۔
چوہدری انوارالحق اپریل 2023ء میں 48 ووٹ حاصل کرکے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے اور اس بار مستعفی ہونے کے بجائے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کیا۔ فیصل ممتاز راٹھور موجودہ اسمبلی کے چوتھے وزیراعظم ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق نئے وزیراعظم کی حلف برداری کل بروز منگل متوقع ہے، جس میں پیپلز پارٹی پاکستان کی مرکزی قیادت کی شرکت کا امکان ہے۔ شہر میں ووٹنگ سے قبل سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے۔
نئی حکومت کو دو بڑے سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے: ایکشن کمیٹی کے معاہدوں پر عملدرآمد اور مسلم لیگ نون کے قبل از وقت انتخابات کے مطالبات۔ علاوہ ازیں کابینہ کو 20 وزراء تک محدود رکھنا بھی نئے وزیراعظم کے لیے اہم امتحان ہوگا۔ آج کی رائے شماری آزاد کشمیر کی سیاست کے مستقبل کے لیے نئے رخ کا تعین کرے گی۔