جب عمران خان بلائیں گے تب ملنے جاؤں گا: شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
---فائل فوٹوز
شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ جب بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان بلائیں گے تب ملنے جاؤں گا، فتنہ پھیلانے والے کئی لوگ ہیں جو ملاقات میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا کسی پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں، کوئی ملے تو سلام دعا کر لیتا ہوں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو رہا کرانے والے اپنی عیدوں میں مشغول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی 26 نومبر کی معافی کیوں مانگیں؟ 26 نومبر کو گاڑیاں بھی ہماری چھینی گئیں اور مقدمات بھی ہم پر بنائے گئے۔
شیر افضل مروت کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کی پوری قیادت مقدمات میں نامزد ہے، کسی دن پی ٹی آئی کا کوئی ایک رہنما عدالت ہوتا ہے تو کسی دن دوسرا، حکومت ہوشیار ہوتی تو بلوچستان میں امن آ جاتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
اسلام آباد:دفاعی تجزیہ کار (ر)میجر جنرل زاہد محمود کا کہنا ہے کہ بہت افسوس ناک سچویشن ہے اور یہ نہ صرف پاکستان کے لیے، ہندوستان کے لیے یہ پورے خطے کے لیے بہت خطرناک سچویشن ہے، یہ کسی بھی لحاظ سے قابل قبول نہیں، ریجن ہمارا جب ڈی سٹیبلائز ہو گا تو پورے ورلڈ کی چیزیں ڈی سٹیبلائز ہوں گی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ کوئی عام ریجن نہیں ہے یہ ہمیں پتہ ہونا چاہیے، دو نیوکلیئرکنٹریز ہیں انڈیا، پاکستان، پھر چین یہاں پر ہے، روس یہاں پر ہے تو یہ پورے ریجن کو امپیکٹ کرے گا، انڈیا جو ہے اس وقت اس کو اب بلیم میں اس طرح کرنا چاہوں گاکہ اس نے ایک ہاتھی کاروپ اپنایا ہے یہ تو ایک انسیڈنٹ ہوا ہے، جو ان کا بیسیکلی ایک فیلیئر ہے۔
رہنما تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے کہاکہ ہمارے پولیٹیکل اختلافات تو ہو سکتے ہیں لیکن پاکستان پہ کوئی کمپرومائز نہیں ہے، جہاں تک آپ ٹیررازم کی بات کرتے ہیں تو ہم نے ہمیشہ ہماری گورنمنٹ کے دوران ٹیررازم کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا اور جہاں بھی ہو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں جہاں بھی دہشت گردی ہو لیکن حکومت وقت کا کام ہوتا ہے فارن پالیسی بنانا اور فارن پالیسی جو گورنمنٹ بیٹھی ہے کی فارن پالیسی کا کیا جواب ہے اس کا جواب راناصاحب دیں گے، ریاست کو بچانا ہم پر بھی اتنا ہی فرض ہے جتنا ان پر ہے ہم اس سے زیادہ آگے جائیں گے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا کہ سب سے پہلے تو ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں پاکستان کے فارن آفس نے افسوس کا اظہار کیا ہے جو معاملات ہوئے انڈیا کے اندر، وہاں انڈیا کی طرف سے جو ری ایکشن آیا ہے وہ بے جااور غیر ضروری ہے، اگر انڈیا کی تاریخ نکال کر دیکھ لیں تو ہمیشہ انڈیا نے ایسے ہی کیا ہے، پلوامہ پہ پاکستان پہ انگلیاں اٹھائی گئیں لیکن کوئی شواہد نہیں دیے گئے تو ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ ہم جہاں یہ بے بنیاد الزامات جو انڈیا پاکستان پر لگا رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ اگر انڈیا کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ سامنے لیکر آئے۔