دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2025ء) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔ دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد 15ہزار 700کیوسک اور اخرج 15ہزار300کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 10ہزار 300کیوسک اور اخراج 10ہزار 300کیوسک، خیرآباد پل پر آمد 16ہزار600کیوسک اور اخرج 16ہزار600کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد17ہزار 400کیوسک اور اخراج 14ہزار 500کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 8ہزار 400کیوسک اور اخراج 2ہزار100کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔
بیراج:جناح میں آمد 26ہزار کیوسک اور اخراج23 ہزار کیوسک، چشمہ میں آمد 22ہزار 600کیوسک اوراخراج 18ہزار500کیوسک، تونسہ میں آمد24ہزار 400کیوسک اور اخراج 23 ہزار 900کیوسک، گدو میں آمد 22ہزار کیوسک اور اخراج 18ہزار300کیوسک، سکھر میں آمد 16ہزار 200کیوسک اور اخراج 6ہزار 200کیوسک، کوٹری میں آمد 5ہزار 200کیوسک اور اخراج 200کیوسک، تریموں میں آمد 9ہزار 700کیوسک اور اخراج 3ہزار 800، پنجند میں آمد2ہزار 100کیوسک اور اخراج صفر کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔(جاری ہے)
آبی ذخائر: تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1402.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.000ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1068.75فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.106ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 638.15فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.000ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیوسک اور اخراج کے مقام پر آمد میں پانی کی
پڑھیں:
تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔
تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔
انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔
تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔
بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔