“چائنا ان اسپرنگ ٹائم ” گلوبل ڈائیلاگ کا متعدد یورپی ممالک میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بیجنگ :حالیہ دنوں چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ” چائنا ان اسپرنگ ٹائم : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ” گلوبل ڈائیلاگ میں فرانس ، ہنگری ، بلغاریہ ، کروشیا ، پولینڈ ، اٹلی ، جرمنی ، مالڈووا ، البانیہ اور جمہوریہ چیک سمیت 10 یورپی ممالک میں منعقد ہوا۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات، سرکاری اداروں کے نمائندوں، ماہرین ، اسکالرز، اور میڈیا کے نمائندوں سمیت دیگر مہمانوں نے چین کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو وسعت دینے سمیت اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ سابق چیک وزیر اعظم جیری پیرووبیک نے کہا کہ چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کی وسعت نے چیک رپبلک سمیت عالمی شراکت داروں کے لیے ترقی کے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔ پولینڈ کے سابق نائب وزیر اعظم اور وزیر معیشت جانوس پیہوچنسکی نے کہا کہ چین کی مستحکم اقتصادی ترقی نے عالمی معیشت کی بحالی ,یورپی یونین اور پولینڈ کے لئے اہم ترقیاتی مواقع کی امید پیدا کی ہے۔ البانیہ کے سابق نائب وزیر برائے زراعت و دیہی ترقی چی ویکی نے اپنے دورہ چین کے تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین نے حالیہ برسوں میں اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو چین میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف راغب کیا ہے تاکہ چین کی ترقی کے مواقع کو شیئر کیا جائے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین کی
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔