آئی پی ایل: ممبئی انڈینز کیخلاف جیت کے بعد چنئی سپر کنگز پر بال ٹیمپرنگ اور میچ فکسنگ کے الزامات
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
چنئی(نیوز ڈیسک)چنئی سپر کنگز نے آئی پی ایل 2025 کے اپنے پہلے میچ میں شاندار فتح حاصل کی جہاں انہوں نے روایتی حریف ممبئی انڈینز کو چار وکٹوں سے شکست دے کر میدان مارا۔
ممبئی انڈینز کو 20 اوورز میں صرف 155 رنز پر محدود کرنے کے بعد چنئی سپر کنگ نے یہ ہدف 19.1 اوورز میں حاصل کرلیا۔
چنئی کی جانب سے راچن رویندرا اور روتراج گائیکواڑ کی شاندار اننگز نے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
اس شاندار فتح کے بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس کی بنیاد پر شایقین کی جانب سے چنئی سپر کنگز پر بال ٹیمپرنگ اور میچ فکسنگ کے الزامات عائد کیے گئے۔
اس ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا کہ چنئی سپر کنگ کے تیز گیند باز خلیل احمد ایک بات چیت کے دوران گیند کو صاف کرتے ہیں لیکن وہ تولیے کا استعمال نہیں کرتے، جس پر شائقین نے الزام عائد کیا کہ وہ گیند پر کسی ممنوعہ مادہ کو رگڑ رہے ہیں۔
اس ویڈیو کے دوسرے حصے میں ایک اور منظر دکھایا گیا جس میں چنئی سپر کنگ کے سابق کپتان ایم ایس دھونی اور میدان میں موجود امپائر کے درمیان گفتگو ہو رہی ہوتی ہے۔
دھونی امپائر سے کچھ بات کرتے ہیں جس پر امپائر ایک تھمبز اپ کے اشارے سے جواب دیتے ہیں، اگرچہ اس بات چیت کا مقصد واضح نہیں تھا لیکن شائقین نے اسے مشکوک سمجھا اور یہ قیاس آرائیاں شروع کر دیں کہ دھونی اور امپائر کسی غلط عمل میں ملوث ہیں۔
ان الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیا گیا ہے کیونکہ چنئی سپر کنگز نے اس میچ میں انتہائی بہترین کھیل پیش کیا تھا اور ممبئی انڈینز کو ہر لحاظ سے شکست دی۔
چنئی سپر کنگ کی جیت کے ساتھ وہ آئی پی ایل 2025 کی پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن پر آ گئے ہیں جبکہ ممبئی انڈینز ابھی تک کسی بھی میچ میں کامیابی حاصل نہیں کر سکے۔
مزیدپڑھیں:شدید تنقید کے بعد ٹک ٹاک نے اپنا متنازع فلٹر ہٹا دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممبئی انڈینز کے بعد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے؟
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے؟
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا، عدالت نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
Tagsپاکستان